جو شخص ایک ہزار آیات پڑھتا ہے۔
راوی:
أَخْبَرَنَا الْحَكَمُ بْنُ نَافِعٍ أَخْبَرَنَا حَرِيزٌ عَنْ حَبِيبِ بْنِ عُبَيْدٍ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا أُمَامَةَ يَقُولُ مَنْ قَرَأَ أَلْفَ آيَةٍ كُتِبَ لَهُ قِنْطَارٌ مِنْ الْأَجْرِ وَالْقِيرَاطُ مِنْ ذَلِكَ الْقِنْطَارِ لَا يَفِي بِهِ دُنْيَاكُمْ يَقُولُ لَا يَعْدِلُهُ دُنْيَاكُمْ
حضرت ابومامہ فرماتے ہیں جو شخص ایک ہزار آیات پڑھتا ہے اس کے لئے اجر کا ایک قنطار لکھ دیا جاتا ہے اس قنطار کے ایک قیراط کا معاوضہ پوری دنیا نہیں دے سکتی۔ وہ یہ فرماتے ہیں یعنی دنیا اس کے برابر نہیں ہوسکتی۔
