طواف وداع کا بیان
راوی: وہب بن بقیہ , خالد , افلح , قاسم , عائشہ
حَدَّثَنَا وَهْبُ بْنُ بَقِيَّةَ عَنْ خَالِدٍ عَنْ أَفْلَحَ عَنْ الْقَاسِمِ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ أَحْرَمْتُ مِنْ التَّنْعِيمِ بِعُمْرَةٍ فَدَخَلْتُ فَقَضَيْتُ عُمْرَتِي وَانْتَظَرَنِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِالْأَبْطَحِ حَتَّی فَرَغْتُ وَأَمَرَ النَّاسَ بِالرَّحِيلِ قَالَتْ وَأَتَی رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْبَيْتَ فَطَافَ بِهِ ثُمَّ خَرَجَ
وہب بن بقیہ، خالد، افلح، قاسم، حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ میں نے تنعیم سے عمرے کا احرام باندھا پس میں مکہ میں گیا اور عمرہ ادا کیا اور رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مقام ابطح میں میرا انتظار کرتے رہے جب میں فارغ ہوگئی تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے لوگوں کو روانگی کا حکم فرمایا اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم خود مکہ میں تشریف لائے اور طواف وداع کیا اس کے بعد (مدینہ کے لئے) روانہ ہوئے۔
