سنن نسائی ۔ جلد دوم ۔ میقاتوں سے متعلق احادیث ۔ حدیث 970

کنکری جمع کرنے اور ان کے اٹھانے کے بارے میں

راوی: عبیداللہ بن سعید , یحیی , ابن جریج , ابوزبیر , ابومعبد , عبداللہ بن عباس , فضل بن عباس

أَخْبَرَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَی عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ قَالَ أَخْبَرَنِي أَبُو الزُّبَيْرِ عَنْ أَبِي مَعْبَدٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبَّاسٍ عَنْ الْفَضْلِ بْنِ عَبَّاسٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِلنَّاسِ حِينَ دَفَعُوا عَشِيَّةَ عَرَفَةَ وَغَدَاةَ جَمْعٍ عَلَيْکُمْ بِالسَّکِينَةِ وَهُوَ کَافٌّ نَاقَتَهُ حَتَّی إِذَا دَخَلَ مِنًی فَهَبَطَ حِينَ هَبَطَ مُحَسِّرًا قَالَ عَلَيْکُمْ بِحَصَی الْخَذْفِ الَّذِي تُرْمَی بِهِ الْجَمْرَةُ قَالَ وَالنَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُشِيرُ بِيَدِهِ کَمَا يَخْذِفُ الْإِنْسَانُ

عبیداللہ بن سعید، یحیی، ابن جریج، ابوزبیر، ابومعبد، عبداللہ بن عباس، فضل بن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں عرفہ کی شام اور مزدلفہ کی صبح روانہ ہونے کے وقت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تم لوگ سکون اور وقار کے ساتھ چلو۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اس وقت اپنی اونٹنی کو روکے ہوئے تھے پھر جس وقت آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مقام منی پہنچ کر وادئی محسر میں پہنچے تو ارشاد فرمایا چھوٹی چھوٹی کنکریاں لے لو جن سے کہ جمرات کو مارتے ہیں اس درمیان آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہاتھ سے اشارہ فرما کر بتلاتے جس طریقہ سے کہ کوئی شخص کنکری مارتا ہے۔

It was narrated that Al-Fadl bin ‘Abbas said: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said to the people when they moved on, on the evening of ‘Arafat and the morning of Jam’ (Al-Muzdalifah): ‘You must be tranquil.’ He was reining in his camel, and when he entered Mina, he came down to Muhassir and said: ‘You have to pick up pebbles the size of date stones or fingertips with which to stone the Jamrat.’ He said: ‘And the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم gestured with his hand like a man throwing a pebble.” (Sahih).

یہ حدیث شیئر کریں