ضعفاء کو مزدلفہ کی رات فجر کی نماز منی ٰ پر پہنچ کر پڑھنے کی اجازت
راوی: محمد بن سلمہ , عبدالرحمن بن قاسم , مالک , ہشام بن عروة
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلَمَةَ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ الْقَاسِمِ قَالَ حَدَّثَنِي مَالِکٌ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ قَالَ سُئِلَ أُسَامَةُ بْنُ زَيْدٍ وَأَنَا جَالِسٌ مَعَهُ کَيْفَ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَسِيرُ فِي حَجَّةِ الْوَدَاعِ حِينَ دَفَعَ قَالَ کَانَ يُسَيِّرُ نَاقَتَهُ فَإِذَا وَجَدَ فَجْوَةً نَصَّ
محمد بن سلمہ، عبدالرحمن بن قاسم، مالک، ہشام بن عروہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ میں حضرت اسامہ بن زید رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے ساتھ بیٹھا ہوا تھا کہ ان سے دریافت کیا گیا کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم حجة الوداع کے موقع پر مقام مزدلفہ سے واپس ہوتے تو کس طریقہ سے واپس آتے؟ تو انہوں نے فرمایا کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اپنی اونٹنی کو آہستہ آہستہ چلایا کرتے تھے لیکن جس وقت کشادہ جگہ مل جاتی تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اونٹنی کو تیزی سے بھی چلاتے تھے (دوڑایا کرتے تھے جس کو عربی میں نص کہا جاتا ہے)۔
It was narrated from Hisham bin ‘Urwah that his father said:
“Usamah bin Zaid was asked — while I was sitting with him: ‘How did the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم travel during the Farewell Pilgrimage when he moved on?’ He said: ‘He rode at a moderate pace, and if he found some open space, he would gallop.”(Sahih)
