سنن نسائی ۔ جلد دوم ۔ میقاتوں سے متعلق احادیث ۔ حدیث 961

ضعفاء کو مزدلفہ کی رات فجر کی نماز منی ٰ پر پہنچ کر پڑھنے کی اجازت

راوی:

أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ آدَمَ بْنِ سُلَيْمَانَ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحِيمِ بْنُ سُلَيْمَانَ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْقَاسِمِ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أُمِّ الْمُؤْمِنِينَ عَائِشَةَ قَالَتْ وَدِدْتُ أَنِّي اسْتَأْذَنْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَمَا اسْتَأْذَنَتْهُ سَوْدَةُ فَصَلَّيْتُ الْفَجْرَ بِمِنًى قَبْلَ أَنْ يَأْتِيَ النَّاسُ وَكَانَتْ سَوْدَةُ امْرَأَةً ثَقِيلَةً ثَبِطَةً فَاسْتَأْذَنَتْ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَذِنَ لَهَا فَصَلَّتْ الْفَجْرَ بِمِنًى وَرَمَتْ قَبْلَ أَنْ يَأْتِيَ النَّاسُ

محمد بن آدم بن سلیمان ، عبدالرحیم بن سلیمان ، عبیداللہ بن عبدالرحمن بن قاسم ، حضرت عائشہ صدیقہ فرماتی ہیں کہ مجھ کو اس بات کی خواہش ہوئی کہ میں بھی حضرت سودہ کی طرح سے حضرت رسول اکرم سے اجازت لے لیتی اور لوگوں کے پہنچے سے قبل نماز فجر منی جا کر ادا کرتی چنانچہ حضرت سودہ بھاری بھر کم خاتون تھیں انہوں نے حضرت رسول کریم سے اجازت مانگ لی تو آپ نے اجازت دی دے ۔ پھر انہوں نے نماز فجر منیٰ میں ادا کی اور لوگوں کے آنے سے قبل ہی کنکریاں ماریں ۔

It was narrated that the Mother of the Believers ‘Aishah said: “I wished that I had asked the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم Ji for permission as Sawdah did, so that I could pray Fajr in Mina before the people came. Sawdah was a heavyset woman, so she asked the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم for permission, and he gave her permission to pray Fajr in Mina and stone the Jamrat before the people came.” (Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں