سنن نسائی ۔ جلد دوم ۔ میقاتوں سے متعلق احادیث ۔ حدیث 950

مزدلفہ میں نماز فجر کب ادا کی جائے؟

راوی: محمد بن العلاء , ابومعاویہ , اعمش , عمارة , عبدالرحمن بن یزید , عبداللہ بن مسعود

أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَائِ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ عُمَارَةَ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ يَزِيدَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ مَا رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَلَّی صَلَاةً قَطُّ إِلَّا لِمِيقَاتِهَا إِلَّا صَلَاةَ الْمَغْرِبِ وَالْعِشَائِ صَلَّاهُمَا بِجَمْعٍ وَصَلَاةَ الْفَجْرِ يَوْمَئِذٍ قَبْلَ مِيقَاتِهَا

محمد بن العلاء، ابومعاویہ، اعمش، عمارة، عبدالرحمن بن یزید، عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو کبھی کسی وقت کی نماز غیر وقت پڑھتے ہوئے نہیں دیکھا البتہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے (مقام) مزدلفہ میں نماز مغرب اور نماز عشاء ایک ہی ساتھ پڑھیں اور نماز فجر قبل از وقت پڑھی۔

It was narrated that ‘Abdullah said: “I never saw the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم offer any prayer except at the proper time, apart from Maghrib and ‘Isha’ in Jam’ (Al-Muzdalifah) and Fajr on that day, which he offered before the usual time. (Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں