معوذتین کی فضیلت۔
راوی:
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يَزِيدَ حَدَّثَنَا حَيْوَةُ وَابْنُ لَهِيعَةَ قَالَا سَمِعْنَا يَزِيدَ بْنَ أَبِي حَبِيبٍ يَقُولُ حَدَّثَنِي أَبُو عِمْرَانَ أَنَّهُ سَمِعَ عُقْبَةَ بْنَ عَامِرٍ يَقُولُ تَعَلَّقْتُ بِقَدَمِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَقْرِئْنِي سُورَةَ هُودٍ وَسُورَةَ يُوسُفَ فَقَالَ لِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَا عُقْبَةُ إِنَّكَ لَنْ تَقْرَأَ مِنْ الْقُرْآنِ سُورَةً أَحَبَّ إِلَى اللَّهِ وَلَا أَبْلَغَ عِنْدَهُ مِنْ قُلْ أَعُوذُ بِرَبِّ الْفَلَقِ قَالَ يَزِيدُ فَلَمْ يَكُنْ أَبُو عِمْرَانَ يَدَعُهَا كَانَ لَا يَزَالُ يَقْرَؤُهَا فِي صَلَاةِ الْمَغْرِبِ
حضرت عقبہ بن عامر فرماتے ہیں میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے قدموں کے ساتھ چمٹ گیا اور عرض کی یا رسول اللہ آپ مجھے سورت ہود اور سورت یوسف پڑھا دیں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ سے فرمایا اے عقبہ تم قرآن کی کوئی ایسی سورت نہیں پڑھوگے جو اللہ کے نزدیک سورت فلق اور سورت ناس سے زیادہ محبوب ہو۔ یزید بیان کرتے ہیں ابوعمران اس سورت کو کبھی ترک نہیں کرتے تھے اور ہمیشہ مغرب کی نماز میں اسے پڑھا کرتے تھے۔
