سنن ابوداؤد ۔ جلد دوم ۔ مناسک حج کا بیان ۔ حدیث 224

عمرہ کا بیان

راوی: محمد بن عوف , احمد بن خالد , محمد بن اسحق , عیسیٰ بن معقل بن ام معقل , یوسف بن عبداللہ بن سلام

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَوْفٍ الطَّائِيُّ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ خَالِدٍ الْوَهْبِيُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَقَ عَنْ عِيسَی بْنِ مَعْقَلِ بْنِ أُمِّ مَعْقَلٍ الْأَسَدِيِّ أَسَدِ خُزَيْمَةَ حَدَّثَنِي يُوسُفُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ سَلَامٍ عَنْ جَدَّتِهِ أُمِّ مَعْقَلٍ قَالَتْ لَمَّا حَجَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَجَّةَ الْوَدَاعِ وَکَانَ لَنَا جَمَلٌ فَجَعَلَهُ أَبُو مَعْقِلٍ فِي سَبِيلِ اللَّهِ وَأَصَابَنَا مَرَضٌ وَهَلَکَ أَبُو مَعْقِلٍ وَخَرَجَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَلَمَّا فَرَغَ مِنْ حَجِّهِ جِئْتُهُ فَقَالَ يَا أُمَّ مَعْقِلٍ مَا مَنَعَکِ أَنْ تَخْرُجِي مَعَنَا قَالَتْ لَقَدْ تَهَيَّأْنَا فَهَلَکَ أَبُو مَعْقِلٍ وَکَانَ لَنَا جَمَلٌ هُوَ الَّذِي نَحُجُّ عَلَيْهِ فَأَوْصَی بِهِ أَبُو مَعْقِلٍ فِي سَبِيلِ اللَّهِ قَالَ فَهَلَّا خَرَجْتِ عَلَيْهِ فَإِنَّ الْحَجَّ فِي سَبِيلِ اللَّهِ فَأَمَّا إِذْ فَاتَتْکِ هَذِهِ الْحَجَّةُ مَعَنَا فَاعْتَمِرِي فِي رَمَضَانَ فَإِنَّهَا کَحَجَّةٍ فَکَانَتْ تَقُولُ الْحَجُّ حَجَّةٌ وَالْعُمْرَةُ عُمْرَةٌ وَقَدْ قَالَ هَذَا لِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا أَدْرِي أَلِيَ خَاصَّةً

محمد بن عوف، احمد بن خالد، محمد بن اسحاق ، عیسیٰ بن معقل بن ام معقل، یوسف بن عبداللہ بن سلام اپنی دادی ام معقل سے روایت کرتے ہیں کہ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حجة الوداع کیا تو ہمارے پاس ایک اونٹ تھا مگر ابومعقل نے اس کو اللہ کے راستے میں دیدیا تھا ہم بیمار ہوئے اور ابومعقل اسی بیماری میں فوت ہوگئے اور نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم حج کو تشریف لے گئے جب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم حج سے فارغ ہو کر آئے تو میں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس گئی آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے پوچھا اے ام معقل تم ہمارے ساتھ حج کے لئے کیوں نہ گئیں؟ میں نے عرض کیا میں نے تیاری کرلی تھی لیکن ابومعقل انتقال کر گئے نیز ہمارے پاس صرف ایک اونٹ تھا جس پر ہم حج کرتے مگر ابومعقل نے (مرتے وقت) وصیت کر دی کہ اس اونٹ کو اللہ کے راستہ میں دے دیا جائے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تو تُو اسی اونٹ پر حج کے لئے کیوں نہ نکلی کیونکہ حج بھی تو فی سبیل اللہ ہے خیر اب تو ہمارے ساتھ تیرا حج جاتا رہا پس تو رمضان میں عمرہ کر لے کیونکہ رمضان میں عمرہ کرنا (ثواب میں) حج کے برابر ہے ام معقل کہا کرتی تھیں کہ حج پھر حج ہے اور عمرہ عمرہ ہے لیکن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے میرے حق میں یہ فرمایا تھا (کہ رمضان میں عمرہ حج کے برابر ہے) پتہ نہیں یہ حکم میرے لئے ہی خاص تھا یا (عام حکم تھا)

یہ حدیث شیئر کریں