سنن ابوداؤد ۔ جلد دوم ۔ مناسک حج کا بیان ۔ حدیث 208

رمی جمار (کنکریاں مارنے) کا بیان

راوی: عبداللہ بن محمد , سفیان , مسعر , وبرہ

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ الزُّهْرِيُّ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ مِسْعَرٍ عَنْ وَبَرَةَ قَالَ سَأَلْتُ ابْنَ عُمَرَ مَتَی أَرْمِي الْجِمَارَ قَالَ إِذَا رَمَی إِمَامُکَ فَارْمِ فَأَعَدْتُ عَلَيْهِ الْمَسْأَلَةَ فَقَالَ کُنَّا نَتَحَيَّنُ زَوَالَ الشَّمْسِ فَإِذَا زَالَتْ الشَّمْسُ رَمَيْنَا

عبداللہ بن محمد، سفیان، مسعر، حضرت وبرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے پوچھا کنکریاں کب ماروں؟ انہوں نے کہا جب تیرا امام کنکریاں مار چکے تب تو کنکریاں مار پھر میں نے بھی ان کے سامنے مسئلہ پیش کیا (یعنی خود ان کے ذاتی عمل کے بارے میں دریافت کیا) انہوں نے کہا کہ ہم تو زوال آفتاب کے منتظر رہتے تھے جب آفتاب ڈھل جاتا تب کنکریاں مارتے۔

یہ حدیث شیئر کریں