سنن نسائی ۔ جلد دوم ۔ میقاتوں سے متعلق احادیث ۔ حدیث 918

عرفات میں لبیک کہنا

راوی: احمد بن عثمان بن حکیم الاودی , خالد بن مخلد , علی بن صالح , میسرة بن حبیب , منہال بن عمرو , سعید بن جبیر

أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُثْمَانَ بْنِ حَکِيمٍ الْأَوْدِيُّ قَالَ حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ مَخْلَدٍ قَالَ حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ صَالِحٍ عَنْ مَيْسَرَةَ بْنِ حَبِيبٍ عَنْ الْمِنْهَالِ بْنِ عَمْرٍو عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ قَالَ کُنْتُ مَعَ ابْنِ عَبَّاسٍ بِعَرَفَاتٍ فَقَالَ مَا لِي لَا أَسْمَعُ النَّاسَ يُلَبُّونَ قُلْتُ يَخَافُونَ مِنْ مُعَاوِيَةَ فَخَرَجَ ابْنُ عَبَّاسٍ مِنْ فُسْطَاطِهِ فَقَالَ لَبَّيْکَ اللَّهُمَّ لَبَّيْکَ لَبَّيْکَ فَإِنَّهُمْ قَدْ تَرَکُوا السُّنَّةَ مِنْ بُغْضِ عَلِيٍّ

احمد بن عثمان بن حکیماودی، خالد بن مخلد، علی بن صالح، میسرة بن حبیب، منہال بن عمرو، سعید بن جبیر رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ میں مقام عرفات میں حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما کے ساتھ تھا انہوں نے مجھ سے فرمایا کیا معاملہ ہے کہ لوگ لبیک نہیں پڑھ رہے ہیں؟ میں نے کہا کہ لوگ حضرت معاویہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے خوف کرتے ہیں۔ اس بات پر وہ اپنے رہنے کی جگہ سے باہر آئے اور لبیک آخر تک پڑھا پھر ارشاد فرمایا ان حضرات نے حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی دشمنی میں اس سنت کو چھوڑ دیا ہے۔

It was narrated that Saeed bin Jubair said: “I was with Ibn ‘Abbas in ‘Arafat and he said: ‘Why do I not hear the people reciting Talbiyah?’ I said: ‘They are afraid of Muawiyah.’ So Ibn ‘Abbas went out of his tent and said: “Labbaik Allahumma labbaik, labbaik! They are only forsaking the Sunnah out of hatred for ‘All.” (Hasan)

یہ حدیث شیئر کریں