سورت آل عمران کی فضیلت۔
راوی:
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ السَّلَامِ عَنْ الْجُرَيْرِيِّ عَنْ أَبِي السَّلِيلِ قَالَ أَصَابَ رَجُلٌ دَمًا قَالَ فَأَوَى إِلَى وَادِي مَجَنَّةٍ وَادٍ لَا يُمْسِي فِيهِ أَحَدٌ إِلَّا أَصَابَتْهُ حَيَّةٌ وَعَلَى شَفِيرِ الْوَادِي رَاهِبَانِ فَلَمَّا أَمْسَى قَالَ أَحَدُهُمَا لِصَاحِبِهِ هَلَكَ وَاللَّهِ الرَّجُلُ قَالَ فَافْتَتَحَ سُورَةَ آلِ عِمْرَانَ قَالَا فَقَرَأَ سُورَةً طَيِّبَةً لَعَلَّهُ سَيَنْجُو قَالَ فَأَصْبَحَ سَلِيمًا قَالَ أَبُو مُحَمَّد أَبُو السَّلِيلِ ضُرَيْبُ بْنُ نُقَيْرٍ
ابوسلیل فرماتے ہیں ایک رات ایک شخص نے قتل کردیا وہ جنات کی وادی میں بچنے کے لئے چلا گیا یہ وہ وادی تھی جس میں جو شخص بھی جاتا جن اسے چمٹ جاتے تھے اس وادی کے کنارے پر دو نیک لوگ رہتے تھے جب شام کا وقت ہوا تو ان میں سے ایک نے اپنے ساتھی سے کہا اللہ کی قسم یہ شخص ہلاکت کا شکار ہوجائے گا راوی بیان کرتے ہیں اس شخص نے سورت آل عمران پڑھنا شروع کردی تو وہ دونوں نیک لوگ بولے اس شخص نے پاکیزہ سورت پڑھی ہے اب یہ نجات پاجائے گا راوی بیان کرتے ہیں اگلے دن وہ صبح ٹھیک حالت میں تھا۔ امام دارمی فرماتے ہیں ابوسلیل کا نام ضریب بن نقیر ہے اور بعض لوگوں نے ان کا نام ابن نفیر بیان کیا ہے۔
