سورت بقرہ کی ابتدائی آیات اور آیت الکرسی کی فضیلت۔
راوی:
حَدَّثَنَا مُجَاهِدٌ هُوَ ابْنُ مُوسَى حَدَّثَنَا مَعْنٌ حَدَّثَنَا مُعَاوِيَةُ بْنُ صَالِحٍ عَنْ أَبِي الزَّاهِرِيَّةِ عَنْ جُبَيْرِ بْنِ نُفَيْرٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِنَّ اللَّهَ خَتَمَ سُورَةَ الْبَقَرَةِ بِآيَتَيْنِ أُعْطِيتُهُمَا مِنْ كَنْزِهِ الَّذِي تَحْتَ الْعَرْشِ فَتَعَلَّمُوهُنَّ وَعَلِّمُوهُنَّ نِسَاءَكُمْ فَإِنَّهُمَا صَلَاةٌ وَقُرْآنٌ وَدُعَاءٌ
جبیر بن نفیر نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ فرمان نقل کرتے ہیں اللہ نے سورت بقرہ کو دو ایسی آیات کے ذریعے ختم کیا ہے جو اس کے عرش کے نیچے موجود خزانے میں سے مجھے دی گئی ہیں تم ان کا علم حاصل کرو اور اپنی خواتین کو ان کی تعلیم دو کیونکہ یہ دونوں نماز اور قرآن اور دعا کا حصہ ہیں۔
