سنن دارمی ۔ جلد دوم ۔ فضائل قرآن کا بیان ۔ حدیث 1205

سورت بقرہ کی ابتدائی آیات اور آیت الکرسی کی فضیلت۔

راوی:

حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ الثَّقَفِيُّ حَدَّثَنَا الشَّعْبِيُّ قَالَ قَالَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْعُودٍ لَقِيَ رَجُلٌ مِنْ أَصْحَابِ مُحَمَّدٍ رَجُلًا مِنْ الْجِنِّ فَصَارَعَهُ فَصَرَعَهُ الْإِنْسِيُّ فَقَالَ لَهُ الْإِنْسِيُّ إِنِّي لَأَرَاكَ ضَئِيلًا شَخِيتًا كَأَنَّ ذُرَيِّعَتَيْكَ ذُرَيِّعَتَا كَلْبٍ فَكَذَلِكَ أَنْتُمْ مَعْشَرَ الْجِنِّ أَمْ أَنْتَ مِنْ بَيْنِهِمْ كَذَلِكَ قَالَ لَا وَاللَّهِ إِنِّي مِنْهُمْ لَضَلِيعٌ وَلَكِنْ عَاوِدْنِي الثَّانِيَةَ فَإِنْ صَرَعْتَنِي عَلَّمْتُكَ شَيْئًا يَنْفَعُكَ قَالَ نَعَمْ قَالَ تَقْرَأُ اللَّهُ لَا إِلَهَ إِلَّا هُوَ الْحَيُّ الْقَيُّومُ قَالَ نَعَمْ قَالَ فَإِنَّكَ لَا تَقْرَؤُهَا فِي بَيْتٍ إِلَّا خَرَجَ مِنْهُ الشَّيْطَانُ لَهُ خَبَجٌ كَخَبَجِ الْحِمَارِ ثُمَّ لَا يَدْخُلُهُ حَتَّى يُصْبِحَ قَالَ أَبُو مُحَمَّد الضَّئِيلُ الدَّقِيقُ وَالشَّخِيتُ الْمَهْزُولُ وَالضَّلِيعُ جَيِّدُ الْأَضْلَاعِ وَالْخَبَجُ الرِّيحُ

حضرت عبداللہ بن مسعود بیان کرتے ہیں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے اصحاب میں سے ایک صحابی کا ایک جن سے سامنا ہوگیا ان دونوں کے درمیان کشتی ہوئی توانسان نے اسے پچھاڑ دیا۔ انسان نے اسے کہا میں دیکھ رہاں کہ تم کمزور اور دبلے پتلے ہو تمہاری پسلیاں یوں ہیں جیسے کتے کی پسلیاں ہوں تم جنات ایسے ہوتے ہو یا ان کے درمیان تمہاری حالت یہ ہے اس نے جواب دیا اللہ کی قسم میں ان میں بہت موٹا تازہ تھا تم میرے ساتھ دوبارہ مقابلہ کرو اگر تم نے مجھے پچھاڑ دیا تو میں تمہیں ایک ایسی چیز کی تعلیم دوں گا جو تمہیں فائدہ دے گی اس انسان نے اس کے ساتھ دوبارہ مقابلہ کر کے اسے پچھاڑ دیا تو وہ جن بولا آؤ میں تمہیں تعلیم دوں اس شخص نے جواب دیا ٹھیک ہے وہ جن بولا اللہ لاالہ الاھو الحی القیوم پڑھا کرو اس آدمی نے جواب دیا ٹھیک ہے جن بولا تم جس گھر میں اسے پڑھو گے اس میں سے شیطان نکل جائے گا اور اس طرح گدھے کی مانند اس کی ہوا خارج ہو رہی ہوگی اور پھر وہ کبھی اس گھر میں داخل نہیں جائے گا۔ امام دارمی فرماتے ہیں اس حدیث میں استعمال ہونے والا لفظ ضئیل سے مراد کمزور ہونا ہے اور شخیث سے مراد کمزور جسم کا مالک ہوناہے اور ضلیع سے مراد تازہ ہوناہے اور خیج کا مطلب ہواہے۔

یہ حدیث شیئر کریں