قرآن کو یاد رکھنا۔
راوی:
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُبَارَكِ حَدَّثَنَا صَدَقَةُ بْنُ خَالِدٍ عَنْ ابْنِ جَابِرٍ حَدَّثَنَا شَيْخٌ يُكَنَّى أَبَا عَمْرٍو عَنْ مُعَاذِ بْنِ جَبَلٍ قَالَ سَيَبْلَى الْقُرْآنُ فِي صُدُورِ أَقْوَامٍ كَمَا يَبْلَى الثَّوْبُ فَيَتَهَافَتُ يَقْرَءُونَهُ لَا يَجِدُونَ لَهُ شَهْوَةً وَلَا لَذَّةً يَلْبَسُونَ جُلُودَ الضَّأْنِ عَلَى قُلُوبِ الذِّئَابِ أَعْمَالُهُمْ طَمَعٌ لَا يُخَالِطُهُ خَوْفٌ إِنْ قَصَّرُوا قَالُوا سَنَبْلُغُ وَإِنْ أَسَاءُوا قَالُوا سَيُغْفَرُ لَنَا إِنَّا لَا نُشْرِكُ بِاللَّهِ شَيْئًا
حضرت معاذ بن جبل فرماتے ہیں لوگوں کے دلوں میں یہ قرآن اس طرح پرانا ہوجائے گا جس طرح کپڑا پرانا ہوجاتا ہے اور سے پھینک دیا جاتا ہے لوگ قرآن پڑھیں گے لیکن ان کو اس میں کوئی لذت اور دلچسپی محسوس نہیں ہوگی یہ لوگ بھیڑیوں کی کھال پہنیں گے اور ان کے دل بھیڑیوں جیسے ہوں گے لالچ ان کا عمل ہوگا انہیں کوئی خوف نہ ہوگا اور اگر وہ کسی نیک کام میں کوئی کمی کریں گے تو ساتھ یہ کہیں گے کہ ہم اسے پورا کر لیں گے اور اگر کسی غلطی کا ارتکاب کریں گے تو یہ کہیں گے ہمیں مغفرت نصیب ہوجائے کیونکہ ہم کسی کو اللہ کا شریک نہیں ٹھہراتے۔
