حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے رمل کرنے کی وجہ
راوی: محمد بن سلیمان , حماد بن زید , ایوب , ابن جبیر , ابن عباس
أَخْبَرَنِي مُحَمَّدُ بْنُ سُلَيْمَانَ عَنْ حَمَّادِ بْنِ زَيْدٍ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ ابْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ لَمَّا قَدِمَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَصْحَابُهُ مَکَّةَ قَالَ الْمُشْرِکُونَ وَهَنَتْهُمْ حُمَّی يَثْرِبَ وَلَقُوا مِنْهَا شَرًّا فَأَطْلَعَ اللَّهُ نَبِيَّهُ عَلَيْهِ الصَّلَاةُ وَالسَّلَامُ عَلَی ذَلِکَ فَأَمَرَ أَصْحَابَهُ أَنْ يَرْمُلُوا وَأَنْ يَمْشُوا مَا بَيْنَ الرُّکْنَيْنِ وَکَانَ الْمُشْرِکُونَ مِنْ نَاحِيَةِ الْحِجْرِ فَقَالُوا لَهَؤُلَائِ أَجْلَدُ مِنْ کَذَا
محمد بن سلیمان، حماد بن زید، ایوب، ابن جبیر، ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما فرماتے ہیں کہ جس وقت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے صحابہ مکہ تشریف لائے تو مشرکین کہنے لگے کہ ان لوگوں کو بخار نے کمزور کر دیا ہے وہاں پر جاکر انہوں نے تکلیف بھی اٹھائی ہیں یہ بات اللہ تعالیٰ نے رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو بتلائی تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کو حکم فرمایا کہ رمل کرنا چاہیے اور ان دو ارکان یعنی رکن یمانی اور حجر اسود کے درمیان عام چال سے چلیں اس وقت مشرکین مکہ حطیم کی جانب تھے چنانچہ کہنے لگے یہ لوگ تو فلاں شخص سے بھی زیادہ قوت والے ہیں۔
It was narrated that Ibn ‘Abbas said: “When the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم and his Companions came to Makkah, the idolaters said: ‘The fever of Yathrib has weakened them, and they have suffered a great deal because of it.’ Allah informed His Prophet about that, so he told his Companions to walk rapidly, and to walk (at a normal pace) between the two corners, and the idolaters were on the side of the Stone. They said: ‘They are stronger than such and such.” (Sahih)
