تفسیر سورت واللیل اذا یغشی اور ابن عباس نے کہا کہ حسنی بمعنی خلف (ثواب) ہے اور مجاہد نے کہا تردی بمعنی مات (مرگیا) ہے اور تلظی بمعنی توہج (جوش مارتا) ہے اور عبیداللہ بن عمیرنے تتلظی پڑھا ہے ۔
راوی: ابونعیم , سفیان , اعمش , سعد بن عبیدہ , ابوعبدالرحمن سلمی , علی
حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ سَعْدِ بْنِ عُبَيْدَةَ عَنْ أَبِي عَبْدِ الرَّحْمَنِ السُّلَمِيِّ عَنْ عَلِيٍّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ کُنَّا مَعَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي بَقِيعِ الْغَرْقَدِ فِي جَنَازَةٍ فَقَالَ مَا مِنْکُمْ مِنْ أَحَدٍ إِلَّا وَقَدْ کُتِبَ مَقْعَدُهُ مِنْ الْجَنَّةِ وَمَقْعَدُهُ مِنْ النَّارِ فَقَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ أَفَلَا نَتَّکِلُ فَقَالَ اعْمَلُوا فَکُلٌّ مُيَسَّرٌ ثُمَّ قَرَأَ فَأَمَّا مَنْ أَعْطَی وَاتَّقَی وَصَدَّقَ بِالْحُسْنَی إِلَی قَوْلِهِ لِلْعُسْرَی
آیت۔ پس جس شخص نے دیا اور پرہیزگاری کی۔
ابونعیم، سفیان، اعمش، سعد بن عبیدہ، ابوعبدالرحمن سلمی، حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ ہم نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ بقیع الغرقد میں ایک جنازے میں شریک تھے، تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ کوئی شخص نہیں ہے جس کا ٹھکانا جنت یا جہنم نہ لکھ دیا گیا ہو، لوگوں نے عرض کیا یا رسول اللہ! پھر ہم بھروسہ کیوں نہ کرلیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا عمل کرو، اس لئے کہ ہر شخص آسان کیا جاتا ہے اس عمل کے لئے جس کے لئے وہ پیدا کیا گیا ہے پھر آپ نے آیت (وَصَدَّقَ بِالْحُسْنٰى) 92۔ الیل : 6) تک پڑھی۔
Narrated 'Ali:
We were in the company of the Prophet in a funeral procession at Baqi Al-Gharqad. He said, "There is none of you but has his place written for him in Paradise or in the Hell- Fire." They said, "O Allah's Apostle! Shall we depend (on this fact and give up work)?" He said, "Carry on doing (good deeds), for every body will find it easy to do (what will lead him to his destined place)." Then he recited:
'As for him who gives (in charity) and keeps his duty to Allah, and believes in the Best reward from Allah (i.e. Allah will compensate him for what he will spend in Allah's way). So, We will make smooth for him the path of ease. But he who is a greedy miser….for him, the path for evil.' (92.5-10)
