تفسیر سورت واللیل اذا یغشی اور ابن عباس نے کہا کہ حسنی بمعنی خلف (ثواب) ہے اور مجاہد نے کہا تردی بمعنی مات (مرگیا) ہے اور تلظی بمعنی توہج (جوش مارتا) ہے اور عبیداللہ بن عمیرنے تتلظی پڑھا ہے ۔
راوی: قبیصہ بن عقبہ , سفیان , اعمش , ابراہیم , علقمہ
حَدَّثَنَا قَبِيصَةُ بْنُ عُقْبَةَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عَلْقَمَةَ قَالَ دَخَلْتُ فِي نَفَرٍ مِنْ أَصْحَابِ عَبْدِ اللَّهِ الشَّأْمَ فَسَمِعَ بِنَا أَبُو الدَّرْدَائِ فَأَتَانَا فَقَالَ أَفِيکُمْ مَنْ يَقْرَأُ فَقُلْنَا نَعَمْ قَالَ فَأَيُّکُمْ أَقْرَأُ فَأَشَارُوا إِلَيَّ فَقَالَ اقْرَأْ فَقَرَأْتُ وَاللَّيْلِ إِذَا يَغْشَی وَالنَّهَارِ إِذَا تَجَلَّی وَالذَّکَرِ وَالْأُنْثَی قَالَ أَنْتَ سَمِعْتَهَا مِنْ فِي صَاحِبِکَ قُلْتُ نَعَمْ قَالَ وَأَنَا سَمِعْتُهَا مِنْ فِي النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهَؤُلَائِ يَأْبَوْنَ عَلَيْنَا
قبیصہ بن عقبہ، سفیان، اعمش، ابراہیم، علقمہ کہتے ہیں کہ میں عبیداللہ کے چند ساتھیوں کے ساتھ شام پہنچا، ابوالدرداء نے جب ہم لوگوں کے آنے کی خبر سنی، تو وہ ہمارے پاس آئے اور کہا تم میں کوئی ہے جو قرآن پڑھے؟ لوگوں نے میری طرف اشارہ کیا، انہوں نے کہا پڑھ، چنانچہ میں نے سورت (وَاللَّيْلِ إِذَا يَغْشَی وَالنَّهَارِ إِذَا تَجَلَّی) پڑھی انہوں نے پوچھا کیا تو نے اپنے ساتھی سے سنا ہے ؟ میں نے کہا ہاں! انہوں نے کہا میں نے اس کو نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے منہ سے سنا ہے اور شام کے لوگ نہیں مانتے
Narrated Alqama:
I went to Sham with a group of the companions of 'Abdullah (bin Mas'ud). Abu Ad-Darda' heard of our arrival so he came to us and said, "Is there anybody among you who can recite (Qur'an)" We replied in the affirmative. Then he asked, "Who is the best reciter?" They pointed at me. Then he told me to recite, so I recited the verse:–
'By the night as it envelops 'By the day as it appears in brightness; By (Him Who created) male and the female.' (92.1-3) Abu Ad-Darda' then said to me, "Did you hear it (like this) from the mouth of your friend ('Abdullah bin Mas'ud)?" I said, "Yes." He said, "I too, heard it (like this) from the mouth of the Prophet, but these people do not consider this recitation as the correct one."
