باب (نیو انٹری)
راوی:
سُورَةُ وَالْفَجْرِ وَقَالَ مُجَاهِدٌ الْوَتْرُ اللَّهُ إِرَمَ ذَاتِ الْعِمَادِ يَعْنِي الْقَدِيمَةَ وَالْعِمَادُ أَهْلُ عَمُودٍ لَا يُقِيمُونَ سَوْطَ عَذَابٍ الَّذِي عُذِّبُوا بِهِ أَكْلًا لَمًّا السَّفُّ وَ جَمًّا الْكَثِيرُ وَقَالَ مُجَاهِدٌ كُلُّ شَيْءٍ خَلَقَهُ فَهُوَ شَفْعٌ السَّمَاءُ شَفْعٌ وَالْوَتْرُ اللَّهُ تَبَارَكَ وَتَعَالَى وَقَالَ غَيْرُهُ سَوْطَ عَذَابٍ كَلِمَةٌ تَقُولُهَا الْعَرَبُ لِكُلِّ نَوْعٍ مِنْ الْعَذَابِ يَدْخُلُ فِيهِ السَّوْطُ لَبِالْمِرْصَادِ إِلَيْهِ الْمَصِيرُ تَحَاضُّونَ تُحَافِظُونَ وَتَحُضُّونَ تَأْمُرُونَ بِإِطْعَامِهِ الْمُطْمَئِنَّةُ الْمُصَدِّقَةُ بِالثَّوَابِ وَقَالَ الْحَسَنُ يَا أَيَّتُهَا النَّفْسُ الْمُطْمَئِنَّةُ إِذَا أَرَادَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ قَبْضَهَا اطْمَأَنَّتْ إِلَى اللَّهِ وَاطْمَأَنَّ اللَّهُ إِلَيْهَا وَرَضِيَتْ عَنْ اللَّهِ وَرَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا فَأَمَرَ بِقَبْضِ رُوحِهَا وَأَدْخَلَهَا اللَّهُ الْجَنَّةَ وَجَعَلَهُ مِنْ عِبَادِهِ الصَّالِحِينَ وَقَالَ غَيْرُهُ جَابُوا نَقَبُوا مِنْ جِيبَ الْقَمِيصُ قُطِعَ لَهُ جَيْبٌ يَجُوبُ الْفَلَاةَ يَقْطَعُهَا لَمًّا لَمَمْتُهُ أَجْمَعَ أَتَيْتُ عَلَى آخِرِهِ
تفسیر سورہ والفجر!
اور مجاہد نے کہا ”وتر “ سے مراد اللہ تعالیٰ سے ”ارم ذات العماد “سے قدیم قومیں مراد ہیں ‘ اور عماد سے ستونوں والے کہ ایک جگہ قیام نہیں کرتے تھے ”سوط عذاب “سے مراد وہ عذاب ہے ‘جس کے ذریعہ عذاب دیئے گئے ”اکلالما“حلال و حرام کو جمع کرکے ”جما“سے مراد کثیر ہے اور مجاہد نے کہا ہر چیز کو جوڑا پیدا کیا ‘چنانچہ آسمان بھی جفت ہے ‘اور ”وتر “اللہ تعالیٰ ہے ‘اور دوسروں نے کہا کہ ”سوط عذاب “ایسا کلمہ ہے ‘ جس کو عرب ہر قسم کے عذاب کے لئے استعمال کرتے ہیں ‘اس میں ”سوط “بھی داخل ہے ”لبالمرصاد “اس کی طرف لوٹنا ہے ”تحاضوم “تم حفاظت کرتے ہو اور ”یحضون “وہ لوگ کھلانے کا حکم دیتے ہیں”المطئمنہ“ ثواب کی تصدیق کرنے والی ‘اور جس نے کہا کہ آیت ”ایتھا النفس “سے مراد یہ ہے کہ جب اللہ تعالیٰ اس کے قبض کرنے کا ارادہ کرتا ہے تو وہ نفس اللہ کی طرف اور اللہ اس نفس کی طرف مطمئن ہو جاتا ہے ‘اور وہ نفس اللہ سے راضی ہو جاتا ہے ‘اور اللہ اس نفس سے راضی ہو جاتا ہے ‘ تو اس کی روح قبض کرنے کا حکم دیتا ہے اور اس کو جنت میں داخل کر کے اپنے نیک بندوں میں شامل کر لیتا ہے ‘اور دوسروں نے کہا کہ ”جابو“بمعنے نقبوا“سوراخ کی جیب القمیص سے ماخوذ ہے ‘ یعنی کرتے کا گریبان چاک کیا گیا یجوب الفلاة میدان کو کاٹتا ہے ‘ طے کرتاہے ۔ ”لما“میں نے سب کو ختم کر دیا یعنی اس کے آخر کو پہنچا۔
