صحیح بخاری ۔ جلد دوم ۔ تفاسیر کا بیان ۔ حدیث 2160

تفسیر سورت اذا السماء انشقت ! مجاہد نے کہا کہ کتابہ بشمالہ سے مراد یہ ہے کہ وہ اپنی کتاب اپنی پیٹھ کے پیچھے سے لے گا وسق جانوروں کو جمع کر لیتی ہے ظن ان لن یحور اس نے گمان کیا کہ ہمارے پاس لوٹ کر نہیں آئے گا۔

راوی: مسدد , یحیی , ابی یونس , حاتم بن ابی صغیرہ , ابن ابی ملیکہ , قاسم , عائشہ

حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ عَنْ يَحْيَی عَنْ أَبِي يُونُسَ حَاتِمِ بْنِ أَبِي صَغِيرَةَ عَنْ ابْنِ أَبِي مُلَيْکَةَ عَنْ الْقَاسِمِ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَيْسَ أَحَدٌ يُحَاسَبُ إِلَّا هَلَکَ قَالَتْ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ جَعَلَنِي اللَّهُ فِدَائَکَ أَلَيْسَ يَقُولُ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ فَأَمَّا مَنْ أُوتِيَ کِتَابَهُ بِيَمِينِهِ فَسَوْفَ يُحَاسَبُ حِسَابًا يَسِيرًا قَالَ ذَاکَ الْعَرْضُ يُعْرَضُونَ وَمَنْ نُوقِشَ الْحِسَابَ هَلَکَ

مسدد، یحیی ، ابی یونس، حاتم بن ابی صغیرہ، ابن ابی ملیکہ، قاسم، حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جس شخص کا حساب کیا جائے گا وہ ہلاک ہوجائے گا حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا  کا بیان ہے کہ میں نے کہا یا رسول اللہ! اللہ مجھے آپ پر قربان کردے کیا اللہ عز وجل یہ نہیں فرماتا کہ جو نامہ اعمال دائیں ہاتھ میں دیا گیا تو اس سے ہلکا حساب لیا جائے گا؟ آپ نے فرمایا یہ نامہ اعمال پیش کرنے کا بیان ہے جو ان کے سامنے پیش کیا جائے گا اور جس کے حساب میں تفتیش کی جائے گی وہ ہلاک ہوجائے گا۔

Narrated Aisha:
Allah's Apostle said," (On the Day of Resurrection) any one whose account will be taken will be ruined (i.e. go to Hell)." I said, "O Allah's Apostle! May Allah make me be sacrificed for you. Doesn't Allah say:
"Then as for him who will be given his record in his right hand, he surely will receive an easy reckoning.?" (84.7-8) He replied, "That is only the presentation of the accounts; but he whose record is questioned, will be ruined."

یہ حدیث شیئر کریں