تفسیر سورت ویل للمطففین ! اور مجاہد نے کہا ران کے معنی گناہوں کا جم جانازنگ چڑھ جانا ہے ثوب بدلہ دیا گیا اور دوسروں نے کہا مطفف وہ ہے جو دوسروں کو پورابدلہ نہ دے ۔
راوی: ابراہیم بن منذر , معن , مالک , نافع , عبداللہ بن عمر
حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ الْمُنْذِرِ حَدَّثَنَا مَعْنٌ قَالَ حَدَّثَنِي مَالِکٌ عَنْ نَافِعٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ يَوْمَ يَقُومُ النَّاسُ لِرَبِّ الْعَالَمِينَ حَتَّی يَغِيبَ أَحَدُهُمْ فِي رَشْحِهِ إِلَی أَنْصَافِ أُذُنَيْهِ
ابراہیم بن منذر، معن، مالک، نافع، حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جس دن لوگ جہانوں کے پروردگار کے سامنے کھڑے ہوں گے تو ان میں ایک شخص اپنے پسینے میں کانوں کی لو تک غرق ہوجائے گا۔
Narrated Abdullah bin Umar:
The Prophet said, "On the Day when all mankind will stand before the Lord of the Worlds, some of them will be enveloped in their sweat up to the middle of their ears."
