سنن ابن ماجہ ۔ جلد دوم ۔ نکاح کا بیان ۔ حدیث 159

کسی شخص کا اپنا لڑکے (نسب) میں شک کرنا۔

راوی: ابوبکر بن ابی شیبہ , محمد بن صباح , سفیان بن عیینہ , زہری , سعید مسیب , ابوہریرہ

حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَمُحَمَّدُ بْنُ الصَّبَّاحِ قَالَا حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ جَائَ رَجُلٌ مِنْ بَنِي فَزَارَةَ إِلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ امْرَأَتِي وَلَدَتْ غُلَامًا أَسْوَدَ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ هَلْ لَکَ مِنْ إِبِلٍ قَالَ نَعَمْ قَالَ فَمَا أَلْوَانُهَا قَالَ حُمْرٌ قَالَ هَلْ فِيهَا مِنْ أَوْرَقَ قَالَ إِنَّ فِيهَا لَوُرْقًا قَالَ فَأَنَّی أَتَاهَا ذَلِکَ قَالَ عَسَی عِرْقٌ نَزَعَهَا قَالَ وَهَذَا لَعَلَّ عِرْقًا نَزَعَهُ وَاللَّفْظُ لِابْنِ الصَّبَّاحِ

ابوبکر بن ابی شیبہ، محمد بن صباح، سفیان بن عیینہ، زہری، سعید مسیب، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ مروی ہے کہ بنی فزارہ کا ایک شخص نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس آیا اور کہا یا رسول اللہ ! میری بیوی نے کالا لڑکا جنا (یعنی نسب میں شک کیا) آپ نے فرمایا تیرے پاس اونٹ ہیں ؟ بولا ہیں۔ آپ نے فرمایا انکا رنگ کیسا ہے ؟ بولا سرخ۔ آپ نے فرمایا ان میں کوئی چت کبر ہے ؟ بولا ہے۔ آپ نے فرمایا وہ کہاں سے آیا؟ بولا کسی رگ نے یہ رنگ کھینچ لیا ہوگا۔ آپ نے فرمایا پھر (شک کیوں کرتا ہے) تیرے یہاں بھی کسی رگ نے یہ رنگ نکالا ہوگا۔

It was narrated that Abu Hurairah said: "A man from Banu Fazarah came to the Messenger of Allah P.B.U.H and said: '0 Messenger of Allah, my wife has given birth to a black boy.' The Messenger of Allah P.B.U.H said: 'Do you have camels?' He said', ''{es.' Be said: 'What color are they?' Be said 'Red. ' He said' . 'Are th grey ones am ere any 'Yes, there aroengthem?' He said: some among them.' He grey ones does that come from? He said: Where 'Perhaps it is hereditary?.' He said: 'Likewise , perhaps this is hereditary." (Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں