صحیح بخاری ۔ جلد دوم ۔ تفاسیر کا بیان ۔ حدیث 2120

تفسیر سورت الطلاق اور مجاہد نے کہا کہ وہاں " امر ہا " سے مراد اس کام کا بدلہ ہے۔

راوی: یحیی بن بکیر , لیث , عقیل بن شہاب , سالم , عبداللہ بن عمر

حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ بُکَيْرٍ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ قَالَ حَدَّثَنِي عُقَيْلٌ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ قَالَ أَخْبَرَنِي سَالِمٌ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَخْبَرَهُ أَنَّهُ طَلَّقَ امْرَأَتَهُ وَهِيَ حَائِضٌ فَذَکَرَ عُمَرُ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَتَغَيَّظَ فِيهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثُمَّ قَالَ لِيُرَاجِعْهَا ثُمَّ يُمْسِکْهَا حَتَّی تَطْهُرَ ثُمَّ تَحِيضَ فَتَطْهُرَ فَإِنْ بَدَا لَهُ أَنْ يُطَلِّقَهَا فَلْيُطَلِّقْهَا طَاهِرًا قَبْلَ أَنْ يَمَسَّهَا فَتِلْکَ الْعِدَّةُ کَمَا أَمَرَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ

یحیی بن بکیر، لیث، عقیل بن شہاب، سالم، حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ انہوں نے اپنی بیوی کو طلاق دے دی جب کہ وہ حائضہ تھی حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے یہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے بیان کیا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس پر غصہ کا اظہار کیا پھر فرمایا کہ اس کو لوٹا لے پھر اس کو روک رکھے یہاں تک کہ پاک ہوجائے پھر حیض آئے اور پاک ہو لے پھر اگر اس کو طلاق دینے کی خواہش ہو تو اس کو جماع سے قبل پاکی کی حالت میں طلاق دے یہی عدت ہے جس کا اللہ تعالیٰ نے حکم دیا ہے۔

Narrated Salim:
That Abdullah bin Umar told him that he had divorced his wife while she was in her menses so 'Umar informed Allah's Apostle
of that. Allah's Apostle became very angry at that and said, "(Ibn 'Umar must return her to his house and keep her as his wife till she becomes clean and then menstruates and becomes clean again, whereupon, if he wishes to divorce her, he may do so while she is still clean and before having any sexual relations with her, for that is the legally prescribed period for divorce as Allah has ordered."

یہ حدیث شیئر کریں