صحیح بخاری ۔ جلد دوم ۔ تفاسیر کا بیان ۔ حدیث 2110

تفسیر سورت جمعہ (آیت) اور دوسرے جو ہنوزان میں شامل نہیں ہوئے اور حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فاسعوا الی ذکر اللہ کے بجائے فامضوا الی ذکر اللہ پڑھا ہے۔

راوی: حفص بن عمر , خالد بن عبداللہ , حصین , سالم بن ابی الجعد وابو سفیان , جابر بن عبداللہ

حَدَّثَنِي حَفْصُ بْنُ عُمَرَ حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا حُصَيْنٌ عَنْ سَالِمِ بْنِ أَبِي الْجَعْدِ وَعَنْ أَبِي سُفْيَانَ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ أَقْبَلَتْ عِيرٌ يَوْمَ الْجُمُعَةِ وَنَحْنُ مَعَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَثَارَ النَّاسُ إِلَّا اثْنَيْ عَشَرَ رَجُلًا فَأَنْزَلَ اللَّهُ وَإِذَا رَأَوْا تِجَارَةً أَوْ لَهْوًا انْفَضُّوا إِلَيْهَا

(آیت) اور جب وہ لوگ تجارت کا مال دیکھتے ہیں
حفص بن عمر، خالد بن عبد اللہ، حصین، سالم بن ابی الجعد وابو سفیان، حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ ایک قافلہ جمعہ کے دن آیا اور اس وقت ہم لوگ نبی صلی اللہ علیہ وسلم ساتھ تھے تو بارہ آدمیوں کے سوائے تمام لوگ دوڑ پڑے اس وقت یہ آیت نازل ہوئی کہ جب وہ لوگ مال تجارت یا کھیل کی چیز کی طرف دیکھتے ہں تو اس کی طرف دوڑ پڑتے ہیں۔

Narrated Jabir bin Abdullah:
A caravan of merchandise arrived at Medina on a Friday while we were with the Prophet All the people left (the Prophet and headed for the caravan) except twelve persons. Then Allah revealed:–
'But when they see some bargain or some amusement they disperse headlong to it.' ..(62.11)

یہ حدیث شیئر کریں