صحیح بخاری ۔ جلد دوم ۔ تفاسیر کا بیان ۔ حدیث 2104

تفسیر سورت ممتحنہ اور مجاہد نے کہا کہ ولا تجعلنا فتنۃ کے معنی یہ ہیں کہ ہم کو ان کے ہاتھوں عذاب میں مبتلا نہ کر کہ وہ لوگ کہنے لگیں کہ اگر یہ حق پر ہیں تو ان پر یہ مصیبت نہ پہنچتی بعصم الکوافر اصحاب نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو حکم دیا گیا تھا کہ ان عورتوں کو جدا کر دیں جو حالت کفر میں مکہ میں رہ گئی تھیں ۔ (آیت) لاتتخذوا عدوی و عدوکم اولیائ

راوی: عبداللہ بن محمد , وہب بن جریر , جریر , زبیر , عکرمہ , ابن عباس

حَدَّثَنَي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا وَهْبُ بْنُ جَرِيرٍ قَالَ حَدَّثَنَا أَبِي قَالَ سَمِعْتُ الزُّبَيْرَ عَنْ عِکْرِمَةَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ فِي قَوْلِهِ تَعَالَی وَلَا يَعْصِينَکَ فِي مَعْرُوفٍ قَالَ إِنَّمَا هُوَ شَرْطٌ شَرَطَهُ اللَّهُ لِلنِّسَائِ

عبداللہ بن محمد، وہب بن جریر، جریر، زبیر، عکرمہ، حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے آیت "وَلَا يَعْصِينَکَ فِي مَعْرُوفٍ " کے بارے میں روایت کرتے ہیں انہوں نے کہا کہ یہ شرط ہے جو اللہ تعالیٰ نے عورتوں کے لئے مقرر کی ہے۔

Narrated Ibn Abbas:
Regarding the saying of Allah:
'And they will not disobey you in any just matter.' (60.12) That was one of the conditions which Allah imposed on The believing) women (who came to take the oath of allegiance to the Prophet)

یہ حدیث شیئر کریں