صحیح بخاری ۔ جلد دوم ۔ تفاسیر کا بیان ۔ حدیث 2097

تفسیر سورت حشر! جلاءکے معنی ایک ملک سے دوسرے ملک میں نکال دینا۔

راوی: علی , عبدالرحمن , سفیان

حَدَّثَنَا عَلِيٌّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ عَنْ سُفْيَانَ قَالَ ذَکَرْتُ لِعَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَابِسٍ حَدِيثَ مَنْصُورٍ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عَلْقَمَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ لَعَنَ اللَّهُ الْوَاصِلَةَ فَقَالَ سَمِعْتُهُ مِنْ امْرَأَةٍ يُقَالُ لَهَا أُمُّ يَعْقُوبَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ مِثْلَ حَدِيثِ مَنْصُورٍ

علی، عبدالرحمن، سفیان سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ میں نے عبدالرحمن بن عابس سے منصور کی حدیث کا ذکر کیا جو وہ بواسطہ ابراہیم، علقمہ، حضرت عبداللہ سے روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے کہا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنا بال دوسرے کے بال سے جوڑنے والی پر لعنت کی ہے تو اس نے کہا میں نے یہ حدیث ایک عورت سے سنی ہے جس کا نام ام یعقوب تھا وہ عبداللہ سے منصور کی حدیث کی طرح روایت کرتی ہے۔

Narrated Abdullah (bin Mus'ud):
Allah's Apostle has cursed the lady who uses false hair.

یہ حدیث شیئر کریں