خواتین کو ولاء کا حق نہیں ملتا۔
راوی:
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عِيسَى حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ عَنْ خَالِدٍ عَنْ أَبِي قِلَابَةَ ح و حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ عَنْ يُونُسَ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ ح و حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي الزِّنَادِ عَنْ أَبِيهِ عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ يَسَارٍ أَنَّهُمْ قَالُوا لَا تَرِثُ النِّسَاءُ مِنْ الْوَلَاءِ إِلَّا مَا أَعْتَقْنَ أَوْ كَاتَبْنَ
یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ بھی منقول ہے۔
یہی روایت ایک اور سند کے ہمراہ بھی حضرت سعید بن مسیب سے منقول ہے۔
سلیمان بن یسار بیان کرتے ہیں علماء فرماتے ہیں خواتین ولا کے حق کی وارث نہیں ہوتی البتہ جن خواتین نے انہیں خود آزاد کیا ہو یا جس غلام کے ساتھ انہوں نے خود مکاتبت کی ہو اس کی ولاء کا حق انہیں ملتا ہے۔
