خواتین کو ولاء کا حق نہیں ملتا۔
راوی:
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عِيسَى حَدَّثَنَا عَبْدُ السَّلَامِ بْنُ حَرْبٍ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عُمَرَ وَعَلِيٍّ وَزَيْدٍ أَنَّهُمْ قَالُوا الْوَلَاءُ لِلْكُبْرِ وَلَا يَرِثُونَ النِّسَاءَ مِنْ الْوَلَاءِ إِلَّا مَا أَعْتَقْنَ أَوْ كَاتَبْنَ
حضرت عمر حضرت علی رضی اللہ عنہ اور حضرت زید یہ ارشاد فرماتے ہیں ولاء کا حق قریبی رشتہ داروں کو ملتا ہے یہ حضرات خواتین کو ولاء کے حق میں وارث قرار نہیں دیتے ماسوائے اس صورت کے جب خواتین نے خود کسی غلام کو آزاد کیا ہو یا کسی غلام کے ساتھ مکاتبت کی ہو۔
