صحیح بخاری ۔ جلد دوم ۔ تفاسیر کا بیان ۔ حدیث 2090

باب (نیو انٹری)

راوی:

سُورَةُ الْحَدِيدِ وَقَالَ مُجَاهِدٌ جَعَلَكُمْ مُسْتَخْلَفِينَ مُعَمَّرِينَ فِيهِ مِنْ الظُّلُمَاتِ إِلَى النُّورِ مِنْ الضَّلَالَةِ إِلَى الْهُدَى فِيهِ بَأْسٌ شَدِيدٌ وَمَنَافِعُ لِلنَّاسِ جُنَّةٌ وَسِلَاحٌ مَوْلَاكُمْ أَوْلَى بِكُمْ لِئَلَّا يَعْلَمَ أَهْلُ الْكِتَابِ لِيَعْلَمَ أَهْلُ الْكِتَابِ يُقَالُ الظَّاهِرُ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ عِلْمًا وَالْبَاطِنُ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ عِلْمًا أَنْظِرُونَا انْتَظِرُونَا

تفسیر سورة حدید!
مجاہد نے کہا کہ ”جعلنکم مستخلفین“یعنی تمہیں بنایا اس میں آباد ہونے والے ”من الظلمات الی النور“ گمراہی سے ہدایت کی طرف ”ومنافع للناس ”ڈھال اور ہتھیار ”مولاکم“ تمہارے لائق وہی ہے ”لئلا یعلم اھل الکتاب “ تاکہ اہل کتاب جان لیں کہا جاتا ہے کہ وہ علم کے اعتبار سے ہر چیز پر ظاہر ہے اور علم کے اعتبار سے ہر چیز سے پوشیدہ ہے ”انظرونا“ ہمارا انتظام کرو۔

یہ حدیث شیئر کریں