صحیح بخاری ۔ جلد دوم ۔ تفاسیر کا بیان ۔ حدیث 2080

تفسیر سورت اقتربت الساعۃمجاہد نے کہا مستمر بمعنے گزر جانے والا مزدجر بمعنے حد کو پہنچنے والا وازدجر دیوانہ مشہور کیا گیا دسر کشتیوں کی میخیں لمن کان کفر اس کا بدلہ لینے کے لئے جس کے ساتھ کفر کیا گیا تھا محتضر پانی کے پاس حاضر ہوتے تھے اور ابن جبیر نے کہا مھطعین سے مراد تیز دوڑنے والے خبب تیز چال چلنا اور دوسروں نے کہا فتعاطی اپنے ساتھ سے اس پر وعار کیا پھر ذبح کیا المحتظر درخت کی جلی ہوئی باڑ ازدجر باب افتعال سے ہے زجر سے مشتق ہے کفر ہم نے اس کے ساتھ اور ان لوگوں کے ساتھ جو کیا وہ اس بدلہ میں جو حضرت نوح علیہ السلام اور ان کے ساتھیوں کے ساتھ کیا گیا تھا مستقر عذاب حق اشر بمعنی اترانا اور شیخی کرنا ہے۔

راوی: ابو نعیم , زہیر , ابواسحاق

حدثنا ابونعیم حدثنا زہیر عن ابی اسحاق انہ سمع رجلا سال الاسود فھل من مدکر اومذکر فقال سمعت عبداللہ یقرؤھا فھل من مدکر قال وسمعت النبی صلی اللہ علیہ یقرؤھا فھل من مدکر دالا

ابو نعیم، زہیر، ابواسحاق سے روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے ایک شخص کو اسود سے سوال کرتے ہوئے سنا کہ "فَهَلْ مِنْ مُدَّکِرٍ" ہے یا "مذکر" ہے یعنی دال سے ہے یا ذال سے ہے تو انہوں نے کہا کہ میں نے عبداللہ کو "فَهَلْ مِنْ مُدَّکِرٍ" پڑھتے ہوئے سنا ہے اور انہوں نے کہا کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ سلم کو "فھل من مد کر" دال سے پڑھتے ہوئے سنا ہے۔

یہ حدیث شیئر کریں