سنن ابوداؤد ۔ جلد اول ۔ کتاب الزکوٰة ۔ حدیث 1705

گری پڑی چیز اٹھا لینے کا بیان،

راوی: مسدد , خالد , طحان , موسیٰ بن اسماعیل , وہیب , خالد , عیاض بن حمار

حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا خَالِدٌ يَعْنِي الطَّحَّانَ ح و حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ الْمَعْنَی عَنْ خَالِدٍ الْحَذَّائِ عَنْ أَبِي الْعَلَائِ عَنْ مُطَرِّفٍ يَعْنِي ابْنَ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ عِيَاضِ بْنِ حِمَارٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ وَجَدَ لُقَطَةً فَلْيُشْهِدْ ذَا عَدْلٍ أَوْ ذَوِي عَدْلٍ وَلَا يَکْتُمْ وَلَا يُغَيِّبْ فَإِنْ وَجَدَ صَاحِبَهَا فَلْيَرُدَّهَا عَلَيْهِ وَإِلَّا فَهُوَ مَالُ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ يُؤْتِيهِ مَنْ يَشَائُ

مسدد، خالد، طحان، موسیٰ بن اسماعیل، وہیب، خالد، حضرت عیاض بن حمار رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جو شخص لقطہ پائے تو اس کو چاہیے کہ ایک یا دو مرتبہ آدمیوں کو اس پر گواہ بنالے اور نہ تو چھپائے اور نہ غائب کرے اگر اس کا مالک مل جائے تو وہ اس کو دیدے نہیں تو وہ مال اللہ کا ہے جس کو چاہتا ہے دے دیتا ہے۔

یہ حدیث شیئر کریں