صحیح بخاری ۔ جلد دوم ۔ تفاسیر کا بیان ۔ حدیث 2079

تفسیر سورت اقتربت الساعۃمجاہد نے کہا مستمر بمعنے گزر جانے والا مزدجر بمعنے حد کو پہنچنے والا وازدجر دیوانہ مشہور کیا گیا دسر کشتیوں کی میخیں لمن کان کفر اس کا بدلہ لینے کے لئے جس کے ساتھ کفر کیا گیا تھا محتضر پانی کے پاس حاضر ہوتے تھے اور ابن جبیر نے کہا مھطعین سے مراد تیز دوڑنے والے خبب تیز چال چلنا اور دوسروں نے کہا فتعاطی اپنے ساتھ سے اس پر وعار کیا پھر ذبح کیا المحتظر درخت کی جلی ہوئی باڑ ازدجر باب افتعال سے ہے زجر سے مشتق ہے کفر ہم نے اس کے ساتھ اور ان لوگوں کے ساتھ جو کیا وہ اس بدلہ میں جو حضرت نوح علیہ السلام اور ان کے ساتھیوں کے ساتھ کیا گیا تھا مستقر عذاب حق اشر بمعنی اترانا اور شیخی کرنا ہے۔

راوی: مسدد , یحیی , شعبه , ابواسحاق , اسود , عبدالله

حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ عَنْ يَحْيَی عَنْ شُعْبَةَ عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ عَنْ الْأَسْوَدِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّه کَانَ يَقْرَأُ فَهَلْ مِنْ مُدَّکِرٍ

مسدد، یحیی، شعبه، ابواسحاق، اسود، حضرت عبدالله سے روایت کرتے ہیں که آپ ’’فَهَلْ مِنْ مُدَّکِرٍ"پڑھتے تھے ۔
آیت ترجمہ۔ (یعنی گویا که وه کھجور کے گرے ہوئے تنے تھے پس کیساهے میرا عذاب اور میرا ڈرانا۔

Narrated Abu Ishaq:
A man asked Al-Aswad, 'is it 'Fahal min-Muddakir' or'..Mudhdhakir?" Al Aswad replied, 'I have heard Abdullah bin Masud reciting it, 'Fahal-min Muddakir'; I too, heard the Prophet reciting it 'Fahal-min-Muddakir' with 'd'.

یہ حدیث شیئر کریں