تفسیر سورت والنجم! اور مجاہد نے کہا ذومرۃ کے معنی ہیں قوت والا قاب قوسین دو کمانوں کے درمیان کا فاصلہ ضیزی ٹیڑھی واکدی اپنی بخشش روک لی رب الشعری شعری ایک ستارہ ہے جو زاء کے پیچھے طلوع ہونے والا الذی وفی جو کچھ اس پر فرض تھا اس کو پورا کیا ازفت الازفۃ قیامت قریب ہوئی سامدون برطمہ جو ایک کھیل ہے اور عکرمہ نے کہا کہ حمیری زبان میں اس کے معنی گانے کے ہیں اور ابراہیم نے کہا افتجادولونہ کیا تم اس سے جھگڑا کرتے ہو اور حسن نے افتمر رونہ پڑھا اس سے مراد یہ ہے کہ کیا تم انکار کرتے ہو مازاغ محمد کی نگاہ وما طغی اور نہ اس سے آگے بڑھی جو اس نے دیکھی فتماروا جھٹلایا اور حسن نے کہا کہ اذا ھوی جب غائب ہونے لگے غروب ہونے لگے اور ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما نے کہا کہ اغنی واقنی دیا اور خوش کیا۔
راوی: نضر بن علی , ابواحمد , اسرائیل , ابواسحق , اسود بن یزید , عبد اللہ
حَدَّثَنَا نَصْرُ بْنُ عَلِيٍّ أَخْبَرَنِي أَبُو أَحْمَدَ حَدَّثَنَا إِسْرَائِيلُ عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ عَنْ الْأَسْوَدِ بْنِ يَزِيدَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ أَوَّلُ سُورَةٍ أُنْزِلَتْ فِيهَا سَجْدَةٌ وَالنَّجْمِ قَالَ فَسَجَدَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَسَجَدَ مَنْ خَلْفَهُ إِلَّا رَجُلًا رَأَيْتُهُ أَخَذَ کَفًّا مِنْ تُرَابٍ فَسَجَدَ عَلَيْهِ فَرَأَيْتُهُ بَعْدَ ذَلِکَ قُتِلَ کَافِرًا وَهُوَ أُمَيَّةُ بْنُ خَلَفٍ
نصر بن علی، ابواحمد، اسرائیل، ابواسحاق ، اسود بن یزید، عبداللہ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ سجدہ والی سورت سے پہلے سورت نجم نازل ہوئی انہوں نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سجدہ کیا اور آپ کے پیچھے تمام لوگوں نے سجدہ کیا سوائے ایک شخص نے جس کو میں نے دیکھا کہ ایک مٹھی خاک ہاتھ میں لے کر اس پر سجدہ کیا اور اس کے بعد میں نے دیکھا کہ وہ شخص کفر کی حالت میں مرا اس کا نام امیہ بن خلف تھا۔
Narrated Abdullah:
The first Sura in which a prostration was mentioned, was Sura An-Najm (The Star). Allah's Apostle prostrated (while reciting it), and everybody behind him prostrated except a man whom I saw taking a hand-full of dust in his hand and prostrated on it. Later I saw that man killed as an infidel, and he was Umaiya bin Khalaf.
