صحیح بخاری ۔ جلد دوم ۔ تفاسیر کا بیان ۔ حدیث 2017

تفسیر سورت صٓ

راوی: اسحاق بن ابراہیم , روح ومحمد بن جعفر , شعبہ , محمد بن زیاد , ابوہریرہ

حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا رَوْحٌ وَمُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ عَنْ شُعْبَةَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ زِيَادٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِنَّ عِفْرِيتًا مِنْ الْجِنِّ تَفَلَّتَ عَلَيَّ الْبَارِحَةَ أَوْ کَلِمَةً نَحْوَهَا لِيَقْطَعَ عَلَيَّ الصَّلَاةَ فَأَمْکَنَنِي اللَّهُ مِنْهُ وَأَرَدْتُ أَنْ أَرْبِطَهُ إِلَی سَارِيَةٍ مِنْ سَوَارِي الْمَسْجِدِ حَتَّی تُصْبِحُوا وَتَنْظُرُوا إِلَيْهِ کُلُّکُمْ فَذَکَرْتُ قَوْلَ أَخِي سُلَيْمَانَ رَبِّ هَبْ لِي مُلْکًا لَا يَنْبَغِي لِأَحَدٍ مِنْ بَعْدِي قَالَ رَوْحٌ فَرَدَّهُ خَاسِئًا

اسحاق بن ابراہیم، روح ومحمد بن جعفر، شعبہ، محمد بن زیاد، ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے روایت کرتے ہیں آپ نے فرمایا کہ گزشۃ رات ایک جن کا سردار آیا (یا اسی طرح کے کچھ الفاظ آپ نے فرمائے) تاکہ میری نماز کو قطع کرے تو اللہ تعالیٰ نے مجھ کو اس پر قدرت دے دی اور میں نے ارادہ کیا کہ اس کو مسجد کے ستونوں میں سے کسی ایک ستون کے ساتھ باندھ دوں یہاں تک کہ صبح ہوجائے اور تم سب کے سب اس کو دیکھ لو تو مجھے اپنے بھائی سلیمان کا قول یاد کیا کہ اے میرے پروردگار! مجھے ایسا ملک عطا کر جو میرے بعد کسی کے لائق نہ ہو، روح کا بیان ہے کہ آپ نے اسے ذلیل کرکے واپس کردیا۔ آیت : میں بناوٹ کرنے والا نہیں ہوں۔

Narrated Abu Huraira:
The Prophet said, "Last night a demon from the Jinns came to me (or the Prophet said, a similar sentence) to disturb my prayer, but Allah gave me the power to overcome him. I intended to tie him to one of the pillars of the mosque till the morning so that all of you could see him, but then I remembered the Statement of my brother Solomon:–'My Lord! Forgive me and bestow on me a kingdom such as shall not belong to any other after me.' (38.35) The narrator added: Then he (the Prophet) dismissed him, rejected. 'Nor am I one of the pretenders (a person who pretends things which do not exist).' (38.86)

یہ حدیث شیئر کریں