ولاء کا حق قریبی رشتہ دار کو ملے گا۔
راوی:
أَخْبَرَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ حَدَّثَنَا أَشْعَثُ عَنْ الشَّعْبِيِّ عَنْ عُمَرَ وَعَلِيٍّ وَزَيْدٍ قَالَ وَأَحْسَبُهُ قَدْ ذَكَرَ عَبْدَ اللَّهِ أَيْضًا أَنَّهُمْ قَالُوا الْوَلَاءُ لِلْكُبْرِ يَعْنُونَ بِالْكُبْرِ مَا كَانَ أَقْرَبَ بِأَبٍ أَوْ أُمٍّ
شعبی بیان کرتے ہیں حضرت عمر حضرت علی رضی اللہ عنہ اور حضرت زید راوی کو شک ہے کہ انہوں نے حضرت عبداللہ بن مسعود کا ذکر کیا تھا یہ حضرات فرماتے ہیں ولاء کا حق قریبی رشتہ دار کو ملے گا ان حضرات کی مراد یہ ہے کہ جو باپ یا ماں کی طرف سے زیادہ قریبی ہو۔
