سنن دارمی ۔ جلد دوم ۔ وراثت کا بیان ۔ حدیث 851

جو لوگ آزاد کرنے کی بجائے قریبی رشتہ داروں کو حصہ دیتے ہیں۔

راوی:

حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ عَنْ حَيَّانَ بْنِ سَلْمَانَ قَالَ كُنْتُ عِنْدَ سُوَيْدِ بْنِ غَفَلَةَ فَجَاءَهُ رَجُلٌ فَسَأَلَهُ عَنْ فَرِيضَةِ رَجُلٍ تَرَكَ ابْنَتَهُ وَامْرَأَتَهُ قَالَ أَنَا أُنْبِئُكَ قَضَاءَ عَلِيٍّ قَالَ حَسْبِي قَضَاءُ عَلِيٍّ قَالَ قَضَى عَلِيٌّ لِامْرَأَتِهِ الثُّمُنَ وَلِابْنَتِهِ النِّصْفَ ثُمَّ رَدَّ الْبَقِيَّةَ عَلَى ابْنَتِهِ

حیان بن سلیمان بیان کرتے ہیں میں سوید بن غفلہ کے پاس موجود تھا ایک شخص ان کے پاس آیا اور ان سے ایک شخص کی ورا ثت کے بارے میں پوچھا جس نے پسماندگان میں ایک بیٹی اور بیوی چھوڑی تھی تو سوید نے فرمایا میں تمہیں اس بارے میں حضرت علی رضی اللہ عنہ کا فیصلہ بتاتا ہوں وہ بولا میرے لئے حضرت علی رضی اللہ عنہ کا فیصلہ کافی ہے سوید نے بتایا حضرت علی رضی اللہ عنہ نے اس شخص کی بیوی کے لئے آٹھویں حصے کا فیصلہ دیا تھا اور بیٹی کے لئے نصف حصہ کا فیصلہ دیا تھا اور باقی بچ جانے والا مال اس کی بیٹی کی طرف لوٹا دیا گیا تھا۔

یہ حدیث شیئر کریں