ولاء کا حکم۔
راوی:
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عِيسَى حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ أَخْبَرَنَا مَنْصُورٌ عَنْ الْحَسَنِ وَمُحَمَّدُ بْنُ سَالِمٍ عَنْ الشَّعْبِيِّ فِي رَجُلٍ أَعْتَقَ مَمْلُوكًا ثُمَّ مَاتَ الْمَوْلَى وَالْمَمْلُوكُ وَتَرَكَ الْمُعْتِقُ أَبَاهُ وَابْنَهُ قَالَا الْمَالُ لِلِابْنِ
محمد بن سالم بیان کرتے ہیں ایسے شخص کے بارے میں شعبی یہ فرماتے ہیں اس نے اپنے غلام کو آزاد کیا تھا اور پھر آزاد کرنے والا شخص اور وہ غلام دونوں آزاد ہوگئے آزاد کرنے والے شخص نے پسماندگان میں باپ اور بیٹے کو چھوڑا تو یہ دونوں حضرات یہ فرماتے ہیں کہ وہ مال اس کے بیٹے کو ملے گا۔
