ولاء کا حکم۔
راوی:
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عِيسَى حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ حَدَّثَنَا يُونُسُ عَنْ الزُّهْرِيِّ قَالَ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْمَوْلَى أَخٌ فِي الدِّينِ وَنِعْمَةٌ أَحَقُّ النَّاسِ بِمِيرَاثِهِ أَقْرَبُهُمْ مِنْ الْمُعْتِقِ
زہری روایت کرتے ہیں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا آزاد کرنے والا شخص دینی اعتبار سے بھائی ہوتا ہے اور نعمت کا حق دار ہوتا ہے اور آدمی کی وراثت کا سب سے زیادہ حق دار وہ ہوگا جو آزاد کرنے والے سے سب سے زیادہ قریبی تعلق رکھتا ہو۔
