مکاتب کی وراثت کا حکم۔
راوی:
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ جَعْفَرٍ الرَّقِّيُّ وَسَعِيدُ بْنُ الْمُغِيرَةِ عَنْ ابْنِ الْمُبَارَكِ عَنْ مَعْمَرٍ عَنْ حَمَّادٍ عَنْ إِبْرَاهِيمَ فِي رَجُلٍ اشْتَرَى ابْنَهُ فِي مَرَضِهِ قَالَ إِنْ خَرَجَ مِنْ الثُّلُثِ وَرِثَهُ وَإِنْ وَقَعَتْ عَلَيْهِ السِّعَايَةُ لَمْ يَرِثْ
ایسا شخص جو بیماری کے عالم میں اپنے بیٹے کو خرید لے اس کے بارے میں ابراہیم نخعی فرماتے ہیں اگر تو وہ اس کے ایک تہائی حصے میں سے نکل سکتا ہو تو وہ اس کا وارث بنے گا اور اگر اس پر ادائیگی لازم ہو تو اس کا وراث نہیں بنے گا۔
