اللہ تعالیٰ کا قول کہ اپنے رشتہ داروں کو ڈرایئے واخفض جناحک کے معنی ہیں کہ تم ان سے مہربانی سے پیش آؤ ۔
راوی: عمر بن حفص بن غیاث , حفص بن غیاث , اعمش , عمرو بن مرہ , سعید بن جبیر , ابن عباس
حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ حَفْصِ بْنِ غِيَاثٍ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ قَالَ حَدَّثَنِي عَمْرُو بْنُ مُرَّةَ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ لَمَّا نَزَلَتْ وَأَنْذِرْ عَشِيرَتَکَ الْأَقْرَبِينَ صَعِدَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَی الصَّفَا فَجَعَلَ يُنَادِي يَا بَنِي فِهْرٍ يَا بَنِي عَدِيٍّ لِبُطُونِ قُرَيْشٍ حَتَّی اجْتَمَعُوا فَجَعَلَ الرَّجُلُ إِذَا لَمْ يَسْتَطِعْ أَنْ يَخْرُجَ أَرْسَلَ رَسُولًا لِيَنْظُرَ مَا هُوَ فَجَائَ أَبُو لَهَبٍ وَقُرَيْشٌ فَقَالَ أَرَأَيْتَکُمْ لَوْ أَخْبَرْتُکُمْ أَنَّ خَيْلًا بِالْوَادِي تُرِيدُ أَنْ تُغِيرَ عَلَيْکُمْ أَکُنْتُمْ مُصَدِّقِيَّ قَالُوا نَعَمْ مَا جَرَّبْنَا عَلَيْکَ إِلَّا صِدْقًا قَالَ فَإِنِّي نَذِيرٌ لَکُمْ بَيْنَ يَدَيْ عَذَابٍ شَدِيدٍ فَقَالَ أَبُو لَهَبٍ تَبًّا لَکَ سَائِرَ الْيَوْمِ أَلِهَذَا جَمَعْتَنَا فَنَزَلَتْ تَبَّتْ يَدَا أَبِي لَهَبٍ وَتَبَّ مَا أَغْنَی عَنْهُ مَالُهُ وَمَا کَسَبَ
عمر بن حفص بن غیاث، حفص بن غیاث، اعمش، عمرو بن مرہ، سعید بن جبیر، حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے بیان کیا کہ جس وقت یہ آیت نازل ہوئی کہ (وانذر عشیرتک الاقربین) کہ اے رسول! اپنے رشتہ داروں کو ڈرایئے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کوہ صفا پر چڑھے اور بلند آواز سے پکارنے لگے کہ اے بنی فہر! اے بنی عدی! قریش کے تمام لوگوں کو بلایا جب لوگ آ گئے اور جو نہیں آ سکا اس نے اپنا نمائندہ بھیج دیا ابولہب اور قریش بھی آئے تھے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ اگر میں تم سے یہ کہدوں کہ ایک بہت بڑا لشکر تمہارے اوپر حملہ کرنے کو تیار کھڑا ہے تو کیا تم میری بات کا یقین کرلو گے؟ سب نے کہا ضرور کریں گے کیونکہ ہم نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی سب باتیں سچی دیکھی ہیں تب آپ نے فرمایا کہ میں دیکھ رہا ہوں کہ اگر تم اپنے شرک و کفر سے باز نہ آئے تو تم پر بڑا بھاری عذاب آنے والا ہے ابولہب بولا تو ہلاک ہو کیا تو نے ہمیں اسی لئے یہاں بلایا تھا چنانچہ اس وقت سورت تبت یدا الخ نازل ہوئی۔
Narrated Ibn Abbas:
When the Verse:–'And warn your tribe of near-kindred, was revealed, the Prophet ascended the Safa (mountain) and started calling, "O Bani Fihr! O Bani 'Adi!" addressing various tribes of Quraish till they were assembled. Those who could not come themselves, sent their messengers to see what was there. Abu Lahab and other people from Quraish came and the Prophet then said, "Suppose I told you that there is an (enemy) cavalry in the valley intending to attack you, would you believe me?" They said, "Yes, for we have not found you telling anything other than the truth." He then said, "I am a warner to you in face of a terrific punishment." Abu Lahab said (to the Prophet) "May your hands perish all this day. Is it for this purpose you have gathered us?" Then it was revealed: "Perish the hands of Abu Lahab (one of the Prophet's uncles), and perish he! His wealth and his children will not profit him…." (111.1-5)
