اللہ تعالیٰ کا قول کہ کیا تم ان لوگوں کو نہیں دیکھتے جنہوں نے اللہ کی نعمت کو کفر سے بدل دیا الم تر کیف میں ہے کہ کیا تو نے نہیں دیکھا یا الم تر الی الذین کے معنی ہوتے ہیں بوار کے معنی ہلاکت بار یبور سے بنائے قوما بورا ہلاک ہونے والے۔
راوی: علی بن عبداللہ , سفیان , عمرو , عطاء , ابن عباس
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ عَمْرٍو عَنْ عَطَائٍ سَمِعَ ابْنَ عَبَّاسٍ أَلَمْ تَرَ إِلَی الَّذِينَ بَدَّلُوا نِعْمَةَ اللَّهِ کُفْرًا قَالَ هُمْ کُفَّارُ أَهْلِ مَکَّةَ
علی بن عبد اللہ، سفیان، عمرو، عطاء، حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ اس آیت ( اَلَمْ تَرَ اِلَى الَّذِيْنَ بَدَّلُوْا نِعْمَةَ اللّٰهِ كُفْرًا وَّاَحَلُّوْا قَوْمَهُمْ دَارَ الْبَوَارِ) 14۔ ابراہیم : 28) سے مراد مکہ کے کافر ہیں۔
Narrated Ata:
When Ibn 'Abbas heard:– "Have you not seen those who have changed the favor of Allah into disbelief?" (14.28) he said, "Those were the disbelieving pagans of Mecca."
