صحیح بخاری ۔ جلد دوم ۔ تفاسیر کا بیان ۔ حدیث 1871

اللہ تعالیٰ کا قول کہ اور کہیں گے گواہ کہ یہ وہی لوگ ہیں جنہوں نے اللہ تعالیٰ پر دورغ بانی کی تھی خبردار ہو جاؤ اللہ تعالیٰ کی لعنت ہے ظالموں پر اشھد شاہد کی جمع ہے جس طرح صاحب کی جمع اصحاب ہے۔

راوی: مسدد , یزید بن زریع , سعید , ہشام , قتادہ , صفوان بن محرز

حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ حَدَّثَنَا سَعِيدٌ وَهِشَامٌ قَالَا حَدَّثَنَا قَتَادَةُ عَنْ صَفْوَانَ بْنِ مُحْرِزٍ قَالَ بَيْنَا ابْنُ عُمَرَ يَطُوفُ إِذْ عَرَضَ رَجُلٌ فَقَالَ يَا أَبَا عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَوْ قَالَ يَا ابْنَ عُمَرَ سَمِعْتَ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي النَّجْوَی فَقَالَ سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ يُدْنَی الْمُؤْمِنُ مِنْ رَبِّهِ وَقَالَ هِشَامٌ يَدْنُو الْمُؤْمِنُ حَتَّی يَضَعَ عَلَيْهِ کَنَفَهُ فَيُقَرِّرُهُ بِذُنُوبِهِ تَعْرِفُ ذَنْبَ کَذَا يَقُولُ أَعْرِفُ يَقُولُ رَبِّ أَعْرِفُ مَرَّتَيْنِ فَيَقُولُ سَتَرْتُهَا فِي الدُّنْيَا وَأَغْفِرُهَا لَکَ الْيَوْمَ ثُمَّ تُطْوَی صَحِيفَةُ حَسَنَاتِهِ وَأَمَّا الْآخَرُونَ أَوْ الْکُفَّارُ فَيُنَادَی عَلَی رُئُوسِ الْأَشْهَادِ هَؤُلَائِ الَّذِينَ کَذَبُوا عَلَی رَبِّهِمْ أَلَا لَعْنَةُ اللَّهِ عَلَی الظَّالِمِينَ وَقَالَ شَيْبَانُ عَنْ قَتَادَةَ حَدَّثَنَا صَفْوَانُ

مسدد، یزید بن زریع، سعید، ہشام، قتادہ، صفوان بن محرز سے روایت کرتے ہیں کہ ایک دن میں حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے ساتھ کعبہ کا طواف کر رہا تھا کہ ایک شخص آیا اور حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے اس نے مخاطب ہو کر کہا کہ اے ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ " یا " اے ابا عبدالرحمن! کیا تم نے آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے قیامت کے دن کے بارے میں کچھ سنا ہے؟ حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے جواب دیا ہاں ! میں نے سنا ہے آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فرما رہے تھے کہ قیامت کے دن مومنین اللہ تعالیٰ سے اس قدر قریب لائے جائیں گے کہ اللہ تعالیٰ ان کے کندھوں پر ہاتھ رکھ کر گناہوں کا اقرار کرائے گا بندے عرض کریں گے جی ہاں! ہم اپنے گناہوں کا اقرار اور اعتراف کرتے ہیں بے شک ہم سے گناہ ہوئے ہیں چنانچہ دو مرتبہ اسی طرح اقرار کریں گے اس کے بعد اللہ تعالیٰ ارشاد فرمائے گا کہ میں نے دنیا میں تمہارے گناہوں اور قصوروں کو چھپایا تھا آج تم کو بخش دیتا ہوں اور تم کو تمہاری نیکیوں کا بدلہ اور جزا دیتا ہوں مگر کافروں کے لئے فرمائے گا یہی وہ لوگ ہیں جو اللہ پر جھوٹ باندھتے تھے یہ اعلان تمام اہل محشر سنیں گے۔

Narrated Safwan bin Muhriz:
While Ibn Umar was performing the Tawaf (around the Ka'ba), a man came up to him and said, "O Abu 'AbdurRahman!" or said, "O Ibn Umar! Did you hear anything from the Prophet about An-Najwa?" Ibn 'Umar said, "I heard the Prophet saying, 'The Believer will be brought near his Lord." (Hisham, a sub-narrator said, reporting the Prophet's words), "The believer will come near (his Lord) till his Lord covers him with His screen and makes him confess his sins. (Allah will ask him), 'Do you know (that you did) 'such-and-such sin?" He will say twice, 'Yes, I do.' Then Allah will say, 'I concealed it in the world and I forgive it for you today.' Then the record of his good deeds will be folded up. As for the others, or the disbelievers, it will be announced publicly before the witnesses: 'These are ones who lied against their Lord."

یہ حدیث شیئر کریں