اللہ تعالیٰ کا قول کہ دیکھو یہ اپنے سینوں کو دہرا کرتے ہیں تاکہ اللہ سے راز کی باتیں چھپا لیں سن لو! اللہ تعالیٰ تم کپڑوں میں ملبوس ہوتے ہو جب بھی تمہاری تمام پوشیدہ باتیں جانتا ہے اور وہ دلوں کے بھیدوں کو جاننے والا ہے دوسروں لوگوں نے کہا کہ حاق کے معنی گھیرلیا اور نزل کے معنی اترا ہے یوس بروزن فعول بمعنی نا امید مجاہد نے کہا فلا تیئس کے معنی ہیں افسوس مت کرو یثنون صدورھم کا مطلب ہے کہ سینوں کو دہرا کرتے ہیں لیستخفو منہ یعنی اگر ممکن ہو تو اللہ تعالیٰ سے چھپا لیں ۔
راوی: ابراہیم بن موسیٰ , ہشام , ابن جریج , محمد بن عباد بن جعفر
حَدَّثَنِي إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُوسَی أَخْبَرَنَا هِشَامٌ عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ وَأَخْبَرَنِي مُحَمَّدُ بْنُ عَبَّادِ بْنِ جَعْفَرٍ أَنَّ ابْنَ عَبَّاسٍ قَرَأَ أَلَا إِنَّهُمْ تَثْنَوْنِي صُدُورُهُمْ قُلْتُ يَا أَبَا الْعَبَّاسِ مَا تَثْنَوْنِي صُدُورُهُمْ قَالَ کَانَ الرَّجُلُ يُجَامِعُ امْرَأَتَهُ فَيَسْتَحِي أَوْ يَتَخَلَّی فَيَسْتَحِي فَنَزَلَتْ أَلَا إِنَّهُمْ تَثْنَوْنِي صُدُورُهُمْ
ابراہیم بن موسی، ہشام، ابن جریج، محمد بن عباد بن جعفر سے روایت کرتے ہیں کہ حضرت ابن عباس نے اَلَا اِنَّھُمْ يَثْنُوْنَي صُدُوْرَھُمْ 11۔ہود : 5) پڑھا تو میں نے عرض کیا کہ یا ابا العباس اس کا مطلب کیا ہے؟ تو آپ نے فرمایا کہ کچھ لوگ اپنی عورتوں سے جماع کے وقت یا پیشاب یا پاخانہ کے وقت برہنہ ہونے میں شرم کرتے تھے ان کا خیال تھا کہ ہمیں پروردگار دیکھ رہا ہے لہذا یہ آیت نازل اس وقت ہوئی۔
Narrated Muhammad bin Abbas bin Ja'far:
Ibn Abbas recited. "No doubt! They fold up their breasts." I said, "O Abu Abbas! What is meant by "They fold up their breasts?" He said, "A man used to feel shy on having sexual relation with his wife or on answering the call of nature (in an open space) so this Verse was revealed:– "No doubt! They fold up their breasts."
