اللہ تعالیٰ کا قول کہ (کافروں نے کہا) اے اللہ اگر یہ قرآن تیری طرف سے حق ہے تو پھر ہم پر آسمانوں سے پتھر برسایا ہمیں سخت عذاب دے ابن عیینہ کہتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ نے قرآن شریف میں مطر سے عذاب ہی مراد لیا ہے غیث کے معنی باران رحمت کے ہیں جیسا کہ عرب کہتے ہیں اور اس آیت میں بھی ہے وینزل الغیث من بعد ما قنطوا ۔
راوی: احمد , عبیداللہ بن معاذ , معاذ بن معاذ , شعبہ , عبدالحمید بن کردید , صاحب الزیادی , انس بن مالک
حَدَّثَنِي أَحْمَدُ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُعَاذٍ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ عَبْدِ الْحَمِيدِ هُوَ ابْنُ کُرْدِيدٍ صَاحِبُ الزِّيَادِيِّ سَمِعَ أَنَسَ بْنَ مَالِکٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ أَبُو جَهْلٍ اللَّهُمَّ إِنْ کَانَ هَذَا هُوَ الْحَقَّ مِنْ عِنْدِکَ فَأَمْطِرْ عَلَيْنَا حِجَارَةً مِنْ السَّمَائِ أَوْ ائْتِنَا بِعَذَابٍ أَلِيمٍ فَنَزَلَتْ وَمَا کَانَ اللَّهُ لِيُعَذِّبَهُمْ وَأَنْتَ فِيهِمْ وَمَا کَانَ اللَّهُ مُعَذِّبَهُمْ وَهُمْ يَسْتَغْفِرُونَ وَمَا لَهُمْ أَنْ لَا يُعَذِّبَهُمْ اللَّهُ وَهُمْ يَصُدُّونَ عَنْ الْمَسْجِدِ الْحَرَامِ الْآيَةَ
احمد، عبیداللہ بن معاذ، معاذ بن معاذ، شعبہ، عبدالحمید بن کردید، صاحب الزیادی، حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ جب ابوجہل نے یہ کہا کہ اے اللہ! اگر یہ قرآن تیری طرف سے حق ہے تو ہم پر آسمانوں سے پتھر برسا یا ہمیں درد ناک عذاب دے تو اس وقت اللہ تعالیٰ نے یہ آیت نازل فرمائی (وَمَا كَانَ اللّٰهُ لِيُعَذِّبَهُمْ وَاَنْتَ فِيْهِمْ الخ۔ ) 8۔ الأنفال : 33) یعنی اللہ انہیں عذاب نہیں دے گا جب تک کہ آپ ان میں موجود ہیں اور اللہ عذاب نہیں دے گا اس لئے کہ وہ استغفار کرتے رہتے ہیں اور اللہ مشرکوں کو عذاب کیوں نہ دے کہ وہ تو لوگوں کو مسجد حرام سے روکتے رہتے ہیں۔
Narrated Anas bin Malik:
Abu Jahl said, "O Allah! If this (Quran) is indeed the Truth from You, then rain down on us a shower of stones from the sky or bring on us a painful torment." So Allah revealed:– "But Allah would not punish them while you were amongst them, nor He will punish them while they seek (Allah's) forgiveness…" (8.33) And why Allah should not punish them while they turn away (men) from Al-Masjid-al-Haram (the Sacred Mosque of Mecca)…" (8.33-34)
