اللہ تعالیٰ کا قول کہ اے رسول! عفو کو اختیار کرو اور اچھی باتوں کا حکم دو اور جاہلوں سے چشم پوشی کرو عرف کے معنی ہیں معروف یعنی اچھا کام ۔
راوی: یحیٰی , وکیع , ہشام , عروہ , عبداللہ بن زبیر
حَدَّثَنَا يَحْيَی حَدَّثَنَا وَکِيعٌ عَنْ هِشَامٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الزُّبَيْرِ خُذْ الْعَفْوَ وَأْمُرْ بِالْعُرْفِ قَالَ مَا أَنْزَلَ اللَّهُ إِلَّا فِي أَخْلَاقِ النَّاسِ وَقَالَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ بَرَّادٍ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ حَدَّثَنَا هِشَامٌ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الزُّبَيْرِ قَالَ أَمَرَ اللَّهُ نَبِيَّهُ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ يَأْخُذَ الْعَفْوَ مِنْ أَخْلَاقِ النَّاسِ أَوْ کَمَا قَالَ
یحیی، وکیع، ہشام، عروہ، عبداللہ بن زبیر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ اللہ تعالیٰ نے اس آیت کو (خُذِ الْعَفْوَ وَاْمُرْ بِالْعُرْفِ وَاَعْرِضْ عَنِ الْجٰهِلِيْنَ) 7۔ الأعراف : 199) اخلاق انسانی کیلئے نازل فرمایا ہے عبداللہ بن براء کہتے ہیں کہ مجھ سے یہ حدیث ابواسامہ نے روایت کی اور کہا کہ ہشام نے اپنے والد سے اور وہ ابن زبیر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے ذریعہ کہتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ نے اپنے نبی کو اور تمام انسانوں کو درستی اخلاق کیلئے عفو کو اختیار کرنے کا حکم دیا ہے یا کچھ اس قسم کی کوئی اور بات فرمائی۔
Narrated 'Abdullah bin AzZubair:
(The Verse) "Hold to forgiveness; command what is right…" was revealed by Allah except in connection with the character of the people. 'Abdullah bin Az-Zubair said: Allah ordered His Prophet to forgive the people their misbehavior (towards him).
