صحیح مسلم ۔ جلد دوم ۔ حدود کا بیان ۔ حدیث 1919

چوری کی حد اور اس کے نصاب کے بیان میں

راوی: عبد بن حمید , عبدالرزاق , معمر , زہری , عروہ , سیدہ عائشہ

و حَدَّثَنَا عَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ کَانَتْ امْرَأَةٌ مَخْزُومِيَّةٌ تَسْتَعِيرُ الْمَتَاعَ وَتَجْحَدُهُ فَأَمَرَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ تُقْطَعَ يَدُهَا فَأَتَی أَهْلُهَا أُسَامَةَ بْنَ زَيْدٍ فَکَلَّمُوهُ فَکَلَّمَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِيهَا ثُمَّ ذَکَرَ نَحْوَ حَدِيثِ اللَّيْثِ وَيُونُسَ

عبد بن حمید، عبدالرزاق، معمر، زہری، عروہ، سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ مخزوی عورت مال ومتاع ادھار لے کر منکر ہو جاتی تھی۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حکم دیا کہ اس کا ہاتھ کاٹ دیا جائے۔ اس کا اہل و عیال حضرت اسامہ بن زید رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے پاس ان سے گفتگو کرنے کے لئے آئے تو انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے اس بارے میں بات کی۔ باقی حدیث اسی طرح ہے۔

'A'isha reported that a woman from the tribe of Makhzum used to borrow things (from people) and then denied (having taken them). Allah's Apostle (may peace be upon him) commanded her hand to be cut off. Her relatives came to Usama b. Zaid and spoke to him (requesting him to intercede on her behalf). He spoke to Allah's Messenger (may peace be upon him) about her. The rest of the hadith is the same.

یہ حدیث شیئر کریں