قیامت کے دن اہل ایمان کا سجدہ کرنا۔
راوی:
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَزِيدَ الْبَزَّازُ عَنْ يُونُسَ بْنِ بُكَيْرٍ قَالَ أَخْبَرَنِي ابْنُ إِسْحَقَ قَالَ أَخْبَرَنِي سَعِيدُ بْنُ يَسَارٍ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ يَقُولُ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ إِذَا جَمَعَ اللَّهُ الْعِبَادَ فِي صَعِيدٍ وَاحِدٍ نَادَى مُنَادٍ لِيَلْحَقْ كُلُّ قَوْمٍ بِمَا كَانُوا يَعْبُدُونَ فَيَلْحَقُ كُلُّ قَوْمٍ بِمَا كَانُوا يَعْبُدُونَ وَيَبْقَى النَّاسُ عَلَى حَالِهِمْ فَيَأْتِيهِمْ فَيَقُولُ مَا بَالُ النَّاسِ ذَهَبُوا وَأَنْتُمْ هَا هُنَا فَيَقُولُونَ نَنْتَظِرُ إِلَهَنَا فَيَقُولُ هَلْ تَعْرِفُونَهُ فَيَقُولُونَ إِذَا تَعَرَّفَ إِلَيْنَا عَرَفْنَاهُ فَيَكْشِفُ لَهُمْ عَنْ سَاقِهِ فَيَقَعُونَ سُجُودًا فَذَلِكَ قَوْلُ اللَّهِ تَعَالَى يَوْمَ يُكْشَفُ عَنْ سَاقٍ وَيُدْعَوْنَ إِلَى السُّجُودِ فَلَا يَسْتَطِيعُونَ يَبْقَى كُلُّ مُنَافِقٍ فَلَا يَسْتَطِيعُ أَنْ يَسْجُدَ ثُمَّ يَقُودُهُمْ إِلَى الْجَنَّةِ
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ ارشاد فرماتے ہوئے سنا ہے جب اللہ تعالیٰ سب لوگوں کو ایک کھلے میدان میں اکٹھا کرے گا تو ایک شخص یہ اعلان کرے گا کہ ہر گروہ اس کے ساتھ مل جائے جس کی وہ عبادت کرتا تھا تو ہر گروہ اس کے ساتھ مل جائے گا جس کی وہ عبادت کرتا تھا۔ کچھ لوگ وہیں رہ جائیں گے یہ شخص ان لوگوں کے پاس آئے گا اور دریافت کرے گا کہ تمہارا کیا معاملہ ہے لوگ تو چلے گئے اور تم یہاں پر ہی ہو وہ لوگ جواب دیں گے ہم اپنے معبودوں کا انتظار کر رہے ہیں وہ شخص دریافت کرے گا کیا تم اسے پہچانتے ہو وہ لوگ جواب دیں گے جب وہ ہمیں اپنی پہچان کرائے گا تو ہم اسے پہچان لیں گے تو اللہ تعالیٰ لوگوں کے سامنے اپنی پنڈلی سے پردہ ہٹائے گا وہ وہ سجدے میں چلے جائیں گے اللہ کے اس فرمان کا یہی مطلب ہے کہ جب پنڈلی سے پردہ ہٹایا جائے گا اور سجدے کی دعوت دی جائے گی تو وہ ایسا نہیں کرسکیں گے۔ اس کے بعد منافق رہ جائیں گے وہ سجدہ نہیں کریں گے پھر وہ شخص ان مسلمانوں کو جنت کی طرف لے جائے گا۔
