سنن نسائی ۔ جلد دوم ۔ روزوں سے متعلقہ احادیث ۔ حدیث 304

ایک دن روزہ رکھنا اور ایک دن افطار کرنا کیسا ہے؟

راوی: احمد بن بکار , محمد , ابن سلمہ , ابن اسحق , محمد بن ابراہیم , ابوسلمہ بن عبدالرحمن

أَخْبَرَنِي أَحْمَدُ بْنُ بَکَّارٍ قَالَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ وَهُوَ ابْنُ سَلَمَةَ عَنْ ابْنِ إِسْحَقَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ قَالَ دَخَلْتُ عَلَی عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو قُلْتُ أَيْ عَمِّ حَدِّثْنِي عَمَّا قَالَ لَکَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ يَا ابْنَ أَخِي إِنِّي قَدْ کُنْتُ أَجْمَعْتُ عَلَی أَنْ أَجْتَهِدَ اجْتِهَادًا شَدِيدًا حَتَّی قُلْتُ لَأَصُومَنَّ الدَّهْرَ وَلَأَقْرَأَنَّ الْقُرْآنَ فِي کُلِّ يَوْمٍ وَلَيْلَةٍ فَسَمِعَ بِذَلِکَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَتَانِي حَتَّی دَخَلَ عَلَيَّ فِي دَارِي فَقَالَ بَلَغَنِي أَنَّکَ قُلْتَ لَأَصُومَنَّ الدَّهْرَ وَلَأَقْرَأَنَّ الْقُرْآنَ فَقُلْتُ قَدْ قُلْتُ ذَلِکَ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ فَلَا تَفْعَلْ صُمْ مِنْ کُلِّ شَهْرٍ ثَلَاثَةَ أَيَّامٍ قُلْتُ إِنِّي أَقْوَی عَلَی أَکْثَرَ مِنْ ذَلِکَ قَالَ فَصُمْ مِنْ الْجُمُعَةِ يَوْمَيْنِ الِاثْنَيْنِ وَالْخَمِيسَ قُلْتُ فَإِنِّي أَقْوَی عَلَی أَکْثَرَ مِنْ ذَلِکِ قَالَ فَصُمْ صِيَامَ دَاوُدَ عَلَيْهِ السَّلَام فَإِنَّهُ أَعْدَلُ الصِّيَامِ عِنْدَ اللَّهِ يَوْمًا صَائِمًا وَيَوْمًا مُفْطِرًا وَإِنَّهُ کَانَ إِذَا وَعَدَ لَمْ يُخْلِفْ وَإِذَا لَاقَی لَمْ يَفِرَّ

احمد بن بکار، محمد، ابن سلمہ، ابن اسحاق ، محمد بن ابراہیم، ابوسلمہ بن عبدالرحمن رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ میں حضرت عبداللہ بن عمرو کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کیا کہ اے چچا جان! تم مجھ سے وہ بیان کرو جو کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے تم سے بیان فرمایا ہو۔ انہوں نے فرمایا کہ اے میرے بھتیجے میرے بھائی کے لڑکے! میں نے اس کا ارادہ کیا کہ میں بہت زیادہ کوشش عبادت میں کروں یہاں تک کہ میں تمام زندگی روزہ رکھوں گا۔ اور ہر ایک رات دن میں قرآن کریم پڑھا کروں گا۔ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے یہ اطلاع سنی تو وہ میرے پاس تشریف لائے اور میرے مکان میں داخل ہوگئے اور ارشاد فرمایا۔ میں نے سنا ہے تم نے یہ کہا ہے کہ میں تمام زندگی روزہ دار رہوں گا اور قرآن کریم کی تلاوت کروں گا۔ میں نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم! بلاشبہ میں نے اسی طرح سے بیان کیا ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تم ایسا نہ کرو اور تم ہر ماہ کے تین روزے رکھو میں نے کہا میرے اندر اس سے زیادہ کی قوت ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تم ہر ایک ہفتہ میں دو روز پیر اور جمعرات کے دن کا روزہ رکھ لیا کرو۔ میں نے عرض کیا مجھ میں اس سے زیادہ کی قوت ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تم داؤد علیہ السلام کا روزہ رکھ لیا کرو وہ تمام روزوں سے زیادہ اعتدال والا ہے اللہ تعالیٰ کے پاس۔ وہ ایک دن روزہ رکھا کرتے تھے اور ایک روز افطار فرماتے تھے اور وہ جس وقت کسی بات کا وعدہ فرماتے تو اس کے خلاف نہ فرماتے اور جس وقت جنگ شروع فرماتے تو پھر میدان سے پیچھے نہ ہٹتے۔

It was narrated that Abu Salamah bin ‘Abdur-Rahman said:
“I entered upon ‘Abdullah bin ‘Amr and said: uncle, tell me what the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said to you. He said: son of my brother, I had resolved to strive very hard until I said: I will fast for the rest of my life and I will read the whole Qur’an every day and The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم beard about that, and came in to Ine in my house, and said: I have heard that you said, I will fast for a lifetime and will read the Qur’an. I said: I did say that, Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم. He said: Do not do that. Fast three days of each month. I said: I am able to do more than that. He said: fast two days of each week, Monday and Thursday. I said: I am able to do more than that. He said: Observe the fast of Dawfld, peace be upon him, for it is the best kind of fasting before Allah; one day fasting, and one day not fasting. And when he made a
promise he did not break it, and when he met (the enemy in battle) he did not flee.” (Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں