ایک دن روزہ رکھنا اور ایک دن افطار کرنا کیسا ہے؟
راوی: محمد بن معمر , یحیی بن حماد , ابوعوانة , مغیرة , مجاہد , عبداللہ بن عمرو
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَعْمَرٍ قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ حَمَّادٍ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ عَنْ مُغِيرَةَ عَنْ مُجَاهِدٍ قَالَ قَالَ لِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَمْرٍو أَنْکَحَنِي أَبِي امْرَأَةً ذَاتَ حَسَبٍ فَکَانَ يَأْتِيهَا فَيَسْأَلُهَا عَنْ بَعْلِهَا فَقَالَتْ نِعْمَ الرَّجُلُ مِنْ رَجُلٍ لَمْ يَطَأْ لَنَا فِرَاشًا وَلَمْ يُفَتِّشْ لَنَا کَنَفًا مُنْذُ أَتَيْنَاهُ فَذَکَرَ ذَلِکَ لِلنَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ ائْتِنِي بِهِ فَأَتَيْتُهُ مَعَهُ فَقَالَ کَيْفَ تَصُومُ قُلْتُ کُلَّ يَوْمٍ قَالَ صُمْ مِنْ کُلِّ جُمُعَةٍ ثَلَاثَةَ أَيَّامٍ قُلْتُ إِنِّي أُطِيقُ أَفْضَلَ مِنْ ذَلِکَ قَالَ صُمْ يَوْمَيْنِ وَأَفْطِرْ يَوْمًا قَالَ إِنِّي أُطِيقُ أَفْضَلَ مِنْ ذَلِکَ قَالَ صُمْ أَفْضَلَ الصِّيَامِ صِيَامَ دَاوُدَ عَلَيْهِ السَّلَام صَوْمُ يَوْمٍ وَفِطْرُ يَوْمٍ
محمد بن معمر، یحیی بن حماد، ابوعوانة، مغیرة، مجاہد، عبداللہ بن عمرو رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ میرے والد نے میرا نکاح ایک اعلی خاندان کی عورت سے کر دیا تو وہ اس خاتون کے پاس آئے اور اس کے شوہر کی حالت یعنی میری خیریت دریافت فرمائی۔ اس خاتون نے کہا کہ وہ بہت عمدہ آدمی ہے اس نے آج تک ہمارے بستر کو استعمال نہیں کیا اور نہ اس نے کبھی کھایا کہ اس کو اجابت کی ضرورت پیش آتی (مطلب یہ ہے کہ بہت زیادہ یکسو اور دنیا سے الگ قلندر شخص ہے) جس وقت سے ہم لوگ اس کے پاس آئے ہیں۔ میرے والد صاحب نے اس کا تذکرہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے فرمایا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا اس شخص کو میرے پاس لے کر آؤ۔ میں اپنے والد کے ساتھ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس گیا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ہر ہفتہ میں تم تین روزے رکھا کرو۔ میں نے عرض کیا مجھ کو اس سے زیادہ کی قوت ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ تم دو روز روزے رکھا کرو اور ایک روز افطار کیا کرو۔ (یعنی روزے نے رکھا کرو) اس پر میں نے عرض کیا مجھ میں اس سے زیادہ کی قوت ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تو تمام روزوں سے زیادہ افضل روزے رکھو اور وہ داؤد علیہ السلام کے روزے ہیں۔ یعنی ایک دن روزہ اور ایک دن افطار کرو۔ (یعنی ایک دن روزہ چھوڑ دو)۔
It was narrated that Muhajid said: “Abdullah bin ‘Amr said to
me- My father got me married to a woman from a noble family, and he ??ed to come to her and ask her bout her husband. She said: What a wonderful man he is! He never comes to my bed, and he has never approached me since he married me. He mentioned that to the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم and he said: Bring him to me. So he brought him with him ..?? (Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) said: How do you fast? I said: “Every day.” He said: “Fast three days of every month.” I said: “I am able to do better than that.” He said: “Fast for two days, and break your fast for one day.” He said: “I am able better than that”. He said: Observe the best of fasts, the fast Dawud, peace be upon him: Fasting for one day and breaking the fast for one day.” (Sahih)
