زیر نظر حدیث شریف میں راوی غیلان پر اختلاف
راوی: ہارون بن عبداللہ , حسن بن موسی , ابوہلال , غیلان , ابن جریر , عبداللہ , ابن معبد زمانی , ابوقتادة , عمر
أَخْبَرَنِي هَارُونُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُوسَی قَالَ أَنْبَأَنَا أَبُو هِلَالٍ قَالَ حَدَّثَنَا غَيْلَانُ وَهُوَ ابْنُ جَرِيرٍ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ وَهُوَ ابْنُ مَعْبَدٍ الزِّمَّانِيُّ عَنْ أَبِي قَتَادَةَ عَنْ عُمَرَ قَالَ کُنَّا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَمَرَرْنَا بِرَجُلٍ فَقَالُوا يَا نَبِيَّ اللَّهِ هَذَا لَا يُفْطِرُ مُنْذُ کَذَا وَکَذَا فَقَالَ لَا صَامَ وَلَا أَفْطَرَ
ہارون بن عبد اللہ، حسن بن موسی، ابوہلال، غیلان، ابن جریر، عبد اللہ، ابن معبد زمانی، ابوقتادة، عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ ہم لوگ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ تھے ہمارا ایک شخص کے پاس سے گزر ہوا۔ لوگوں نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم! یہ شخص اتنے زمانہ سے افطار نہیں کرتا۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا نہ تو اس شخص نے روزہ رکھا اور نہ افطار کیا (یعنی ایسا شخص روزہ کے ثواب سے محروم ہے کیونکہ بھوک پیاس اس کی عادت بن گئی ہے)۔
It was narrated that ‘Umar said: “We were with the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم arid we passed by a man. They said: ‘Prophet of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم, this man has not broken his fast for such and such a time.’ He said: ‘He has neither fasted nor broken his fast.” (Sahih)
