وتر میں رکعات کی تعداد
راوی: محمد بن کثیر , ہمام , قتادہ , عبداللہ بن شقیق , ابن عمر , عبداللہ بن مسعود
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ کَثِيرٍ أَخْبَرَنَا هَمَّامٌ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ شَقِيقٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ رَجُلًا مِنْ أَهْلِ الْبَادِيَةِ سَأَلَ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ صَلَاةِ اللَّيْلِ فَقَالَ بِأُصْبُعَيْهِ هَکَذَا مَثْنَی مَثْنَی وَالْوِتْرُ رَکْعَةٌ مِنْ آخِرِ اللَّيْلِ
محمد بن کثیر، ہمام، قتادہ، عبداللہ بن شقیق، ابن عمر، حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ ایک شخص نے جو جنگل میں رہتا تھا رسول اللہ صلی علیہ وسلم سے رات کی نماز کا حال دریافت کیا آپ نے ان دو انگلیوں سے اشارہ کیا یعنی دو دو رکعتیں اور وتر کی ایک رکعت اخیر رات میں۔
